مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 123واں روز، نظامِ زندگی بدستور مفلوج

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 123واں روز، نظامِ زندگی بدستور مفلوج
مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا 123واں روز، نظامِ زندگی بدستور مفلوج

مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرے اور سخت پابندیوں کی وجہ سے آج مسلسل 123ویں روز بھی وادی کشمیر اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں نظامِ زندگی بدستور مفلوج ہے۔

محصور وادی کشمیر میں لوگوں نے 5اگست کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے سول نافرمانی کی تحریک شروع کر رکھی ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز کی بھاری تعداد میں موجودگی کے ساتھ ساتھ دفعہ 144کے تحت پابندیاں نافذ ہیں جبکہ انٹرنیٹ ، پری پیڈ موبائل اور ایس ایم ایس سروسز بدستور معطل ہیں۔

کشمیری تحریک آزادی کو جاری رکھتے ہوئے اپنی دکانیں بطور احتجاج چند گھنٹوں کے سوا نہیں کھول رہے اور سکولوں اور دفاتر میں نہیں جاتے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں گزشتہ 4ماہ کے دوران 38کشمیری شہید ہوئے

ایک رپورٹ کے مطابق جموں میں زیر تعلیم مسلم اکثریتی علاقے کرگل کے طلباء کو محسوس ہورہا ہے کہ بھارت ان کے جذبات کو مجروح کررہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کرگل کے طلباء کی اکثریت بی جے پی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کے خاتمے سے ناخوش ہے اور جموں وکشمیر کودو حصوں میں تقسیم کرنے کے اقدام کو ان کی مسلم شناخت کے لیے نقصان دہ سمجھتی ہے۔

سرچ آپریشن کے نام پر بھارتی فوج نہتے  کشمیری نوجوانوں، بچوں اور خواتین کو تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور ہر روز مسلسل کشمیری عوام بالخصوص نوجوانوں کو شہید کیا جاتا ہے۔ 

اس کے علاوہ کشمیری نوجوانوں، حریت رہنماؤں اور بھارت نواز سیاستدانوں کو بھی قابض بھارتی فوج نے بڑی تعداد میں گرفتار کرکے یا تو جیلوں میں ڈال دیا ہے یا انہیں نظر بند کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ماہِ نومبر کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں کم از کم 7 افراد کو شہید کیا گیا، جبکہ 60 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا جن میں کشمیری نوجوان اور حریت رہنما شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: گزشتہ ماہ کے دوران کشمیر میں  7 افراد شہید، 60 گرفتار

Related Posts