جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند ہونے سے بھارت کا 1 ارب 33 کروڑ روپے کا نقصان

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند ہونے سے بھارت کا 1 ارب 33 کروڑ روپے کا نقصان
جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ بند ہونے سے بھارت کا 1 ارب 33 کروڑ روپے کا نقصان

سری نگر: بھارت کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں  انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کے باعث 1 ارب 33 کروڑ سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا ہے جو نریندر مودی کے ہندوتوا نظرئیے کے باعث ہوا۔

بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ کے استعمال پر 5 اگست سے پابندی عائد کر رکھی ہے جو وادی کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے غیر قانونی اور یکطرفہ فیصلے کے بعد عائد کی گئی۔

پابندی کے خلاف بھارتی سپریم کورٹ نے بھی نریندر مودی حکومت پر تنقید کی۔ سپریم کورٹ نے جمعے کے روز حکم دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ حکومت نے وادی میں غیر قانونی ”لامحدود“ پابندی عائد کر رکھی ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ عدلیہ نے حکومت کو فیصلے پر نظر ثانی کی ہدایت کی ہے تاکہ وادی میں انٹرنیٹ پر عائد پابندی ختم کی جائے۔

برطانوی ڈیجیٹل پرائیویسی اور حفاظتی تحقیقی گروپ ٹاپ 10 وی پی این کے مطابق بھارت نے 2019ء میں انٹرنیٹ پر بڑی جمہوریت کہلانے کے باوجود تاریخ میں سب سے زیادہ پابندیاں عائد کی ہیں۔

ہمسایہ ملک بھارت نے پابندی کے باعث عراق اور سوڈان کے بعد سب سے زیادہ نقصان اٹھایا جو اس سے قبل بالترتیب 2 ارب 31 کروڑ اور 1 ارب 86 کروڑ کا نقصان کر چکے ہیں۔

Related Posts