مظفرآباد:آزا د جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھارتی قابض فوج کی طرف سے وادی نیلم میں شہری آبادی اور شاردہ کی آثار قدیمہ سائٹ کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت کو متنبہ کیا کہ اُس کی بزدلانہ اقدامات اور جنگ بندی معائدے کی مسلسل خلاف ورزی سے خطہ میں فوجی کشیدگی میں اضافہ ہو گا جس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہو گی۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارتی فوج نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب کو وادی نیلم میں ایک گرلز سکول پر مارٹر گولے داغے جس سے سکول کی عمارت کا ایک حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا جبکہ ایل او سی کے پار سے بھارتی قابض فوج کی گولہ باری سے ایک رہائش گھر مکمل طور پر تباہ جبکہ سترہ رہائشی مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ بھارتی قابض فوج نے شاردہ پٹھ میں ہندو مذہب کی قدیم یونیورسٹی کی سائٹ کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے جو نہایت قابل مذمت عمل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس قبل پیر کے روز سماہنی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب بھارتی فوج کی طرف سے بچھائی گئی ایک بارودی سرنگ پھٹنے سے ایک نوجوان شہید ہوا تھا۔
صدر سردار مسعود خان نے بھارتی قابض کی طرف سے لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ کو بھارت کی ایک سوچھی سمجھی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ان اشتعال انگیز کاررائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کے غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانا ہے۔
جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام آزادی اور حق خود ارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں جو حق و انصاف پر مبنی ہے اور بھارت کا جبر استبداد اور ظلم اُنہیں اس عظیم جدوجہد سے کبھی نہیں روک سکتا ہے۔
اُنہوں نے بھارت کی انتہا پسند مودی حکومت کی طرف سے بھارتی فوج کو ریاستی حکومت کے این او سی کے بغیر چھاونیاں اور فوجی مراکز تعمیر کرنے کے قانون میں تبدیلی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی طرز کی مسلم کش پالیسی قرار دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی اس چال کے خلاف بھرپور احتجاج کریں اور بھارتی سازشوں کو بے نقاب کریں۔
صدر سردار مسعود خان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر کے ضلع راجوری میں تین کشمیریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید ہونے والے نوجوانوں کے والدین کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔