پاک افغان کشیدگی کا فائدہ اٹھانے کیلئے بھارت میدان میں آگیا

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو افغان حکومت

بھارت پاک افغان تعلقات میں پیداہونے والی خرابی، تناؤ، باہمی کشیدگی اور دوریوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے میدان میں آگیا۔

بھارت کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان جی پی سنگھ افغانستان پہنچ گئے، جہاں انہوں نے افغان وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق افغان وزیر اور بھارتی نمائندہ خصوصی کی باہمی ملاقات میں افغانستان اور بھارت کے درمیان دوطرفہ تعلقات، اقتصادی اور ٹرانزٹ امور پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے دوران جی پی سنگھ نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ بھارت نے گزشتہ ڈھائی برسوں میں افغانستان کو مختلف شعبوں میں انسانی امداد فراہم کی ہے۔
جی پی سنگھ نے امارت اسلامیہ کی افغانستان میں منشیات، داعش اور بدعنوانی کے خلاف موثر اقدامات کو سراہا اور کہا کہ بھارت افغانستان کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے اور چابہار بندرگاہ کے ذریعے تجارت کو فروغ دینا چاہتا ہے۔
افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ بھارت کی انسانی امداد پر شکریہ ادا کرتی ہے اور اپنی متوازن خارجہ پالیسی کے مطابق خطے کے ایک اہم ملک کے طور پر بھارت کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے بھارت کے خصوصی نمائندے سے افغان تاجروں، مریضوں اور طلباء کو ویزے کی فراہمی سے متعلق سہولیات فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

پاک افغان تعلقات میں کشیدگی اور تناؤ کے ماحول میں افغانستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی یہ پیشرفت پاکستان کے ارباب اختیار کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

Related Posts