بھارت نے 22یوٹیوب چینلز پر فوری پابندی عائد کردی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نئی دہلی: ہندوستان کی حکومت نے قومی سلامتی اور امن عامہ سے متعلق موضوعات پر مبینہ طور پر غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں 22 یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کر دی ہے، 22میں سے 4یوٹیوب چینلز پاکستان سے چلائے جارہے تھے۔

بھارت کی اطلاعات و نشریات کی وزارت کے مطابق بلاک شدہ یوٹیوب چینلز کے مجموعی طور پر 2.6 بلین ناظرین تھے۔ ان میں 18 ہندوستانی یوٹیوب نیوز چینلز شامل ہیں جنہیں آئی ٹی رولز 2021 کے تحت پہلی بار بلاک کیا گیا ہے اور پاکستان میں قائم چار یوٹیوب نیوز چینلز شامل ہیں۔

ہندوستانی حکومت نے ایک بیان میں کہا، ”متعدد یوٹیوب چینلز کا استعمال مختلف موضوعات جیسے کہ ہندوستانی مسلح افواج پر جعلی خبریں شائع کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ان یوٹیوب چینلز نے ناظرین کو گمراہ کرنے کے لیے ٹی وی نیوز چینلز کے لوگو اور جھوٹے تھمب نیلز کا استعمال کیا۔

ہندوستان میں بلاک کیے گئے چینلز میں، اے آر پی نیوز جس کے 4.4 کروڑ سبسکرائبر تھے، اس کے علاوہ اے او پی نیوز کے 74 لاکھ سبسکرائبرز تھے، اور ایل ڈی سی نیوز کے 4.7 لاکھ سبسکرائبر تھے۔

بلاک کیے گئے پاکستانی یوٹیوب چینلز میں دنیا میرے آگے کے 420,000 سبسکرائبرز تھے جن کے کل ویوز 11.2 کروڑ سے تجاوز کر گئے تھے، ‘غلام نبی مدنی’ کے 37.09 لاکھ سے زیادہ ویوز تھے، اور ‘حقیقت ٹی وی’ کے 40 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبر تھے۔

اس کے علاوہ تین ٹوئٹر اکاؤنٹس، ایک فیس بک اکاؤنٹ اور ایک نیوز ویب سائٹ کو بھی بلاک کر دیا گیا۔ اس میں 5,553 فالوورز کے ساتھ غلام نبی مدنی، 4,063 فالوورز کے ساتھ ‘دنیا میرے آگے اور 3,23,800 فالوورز کے ساتھ ‘حقیقت ٹی وی’ شامل ہیں۔

ہندوستانی حکومت کے مطابق یہ چینل بھارت کی خودمختاری، قومی سلامتی اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو متاثر کرنے والی غلط معلومات پھیلانے میں ملوث تھے۔

مزید پڑھیں: ٹوئٹر صارفین کیلئے خوشخبری، ایڈٹ بٹن پیش کردیا گیا

وہ وبائی امراض اور روس یوکرین کے بحران کے بارے میں جعلی خبریں پھیلا رہے تھے۔ مرکزی آئی اینڈ بی وزیر انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہم مستقبل میں بھی ایسی کارروائی کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

Related Posts