نئی دہلی: بھارتی حکومت نے سابق وزیر داخلہ چدم برم کو کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر بدعنوانی کا مقدمہ بنا کر گرفتار کر لیا ہے۔
کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرکے اسے بھارتی وفاق کا حصہ بنانے کے خلاف سب سے اہم آواز بلند کرنے والے 73 سالہ چدم برم کی گرفتاری کو بھارت میں بھی انتقامی کارروائی قرار دیا جارہا ہے۔
بھارت کے قانون نافذ کرنے والے ادارے سی بی آئی کے مطابق سابق وزیر داخلہ اپنے گھر پر موجود تھے جب انہیں گرفتار کیا گیا۔گرفتاری کی وجہ چدم برم کی وہ تقریر بتائی جاتی ہے جس میں انہوں نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو عظیم گناہ قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی عوام کی آئندہ نسلیں آج پارلیمان میں کی جانے والی آئینی ترمیم کو غلطی قرار دیں گی۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی امریکا آمد پر شدید احتجاج کیا جائے۔ وزیر اعظم کی ہدایت
سی بی آئی کا کہنا ہے کہ چدم برم کی گرفتاری آئی این ایکس منی لانڈرنگ کے معاملے میں دہلی ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت مسترد ہونے کے بعد عمل میں لائی گئی۔ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ 2007ء میں وزیر خزانہ کی حیثیت سے انہوں نے آئی این ایکس گروپ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی منظوری کے لیے رشوت لی جبکہ چدم برم نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
انہوں نے گرفتاری سے پہلے ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ اس کیس میں ان پر یا ان کے کسی رشتہ دار پر کوئی الزام نہیں لیکن بھارتی حکومت ایسا ماحول پیدا کر رہی ہے جس سے محسوس ہوتا ہے کہ ان کا جرم ناقابل معافی ہے۔
اپوزیشن جماعت کے اہم رہنما چدم برم نے بھارتی سپریم کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی جس کی سماعت سے بھی انکار کردیا گیا۔ چدم برم کے وکلاء نے ایڑی چوٹی کا زور لگایا اور عدالت کو بارہا دلائل سے سماعت کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن بھارت کی سپریم کورٹ ٹس سے مس نہ ہوئی۔
چدم برم کو سی بی آئی ہیڈ کوارٹرز منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت جموں و کشمیر کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی اور اس سے توجہ ہٹانے کے لیے مختلف جواز تراش رہی ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے مسئلہ کشمیر پر بھارت سے مذاکرات کی بہت کوشش کی لیکن مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اب بھارت سے مذاکرات کی مزید بات نہیں کروں گا۔ بھارت سے بات چیت کے لیے بہت کچھ کہہ چکا ہوں لیکن اب مزید کچھ نہیں کیا جاسکتا۔
مزیدپڑھیں:اب بھارت سے مزید مذاکرات کی بات نہیں کریں گے، اس کا فائدہ نہیں۔ وزیر اعظم عمران خان