فیصل آباد: وزیرِ مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پچھلے سال کی نسبت انکم ٹیکس میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، ہمارا ٹیکسٹائل سیکٹر آگے بڑھ رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ کپاس کے علاقوں میں شوگر ملیں لگتی رہیں، یہ پچھلی حکومت کی نااہلی تھی، رواں سال گندم کی پیداوار 27 ملین میٹرک ٹن سے زیادہ متوقع ہے۔
فرخ حبیب نے کہا کہ اسٹیٹ بینک قرض کی فراہمی میں سہولتیں فراہم کر رہا ہے،ہم امپورٹڈ گیس زیادہ لارہے ہیں جس کی وجہ سے گیس کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ31 دسمبر سے پنجاب میں صحت کارڈ جاری کرنے کا کام شروع ہو جائے گا،روس کے تعاون سے پائپ لائن بچھانے کے منصوبے پر جلد کام شروع ہو جائے گا، 10ڈیم بھی تعمیر ہو رہے ہیں۔
ایوان صنعت و تجارت میں بزنس کمیونٹی سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہماری ایل این جی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں کیونکہ اس میں ہم امپورٹڈ گیس زیادہ لارہے ہیں لیکن ہمارا روس کے ساتھ پائپ لائن پر کام ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹرمینل کو روزانہ 10کروڑ کرایہ کی مد میں اداکیا جارہا ہے اس طرح یہ سال کا 36ارب روپیہ بنتا ہے اسی طرح گیس میں بھی 500ارب کا سرکلر ڈیٹ ہوچکا ہے۔
3000 ارب قرضوں کی مد میں اور 3400 ارب روپیہ صوبوں کے پاس چلا جاتا ہے اس طرح وفاق منفی سے اپنے اخراجات شروع کرتا ہے جس میں دفاع کا خرچہ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کا خرچہ، ساڑھے6 سو ارب کی سبسڈیز ہیں اور یوں ہمارا خسارہ 4ارب تک پہنچ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ فیصل آباد کے مسائل پربزنس کمیونٹی ایک چارٹر بنا کر دے اور ہم مل کر اس پر کام کریں۔انہوں نے کہا کہ فیصل آباد کی نسبت دوسرے شہر کے تاجر اپنے علاقہ کی نسبت ترقیاتی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں جبکہ فیصل آباد میں فی الوقت یہ رجحان کم ہے۔
ہمیں بھی اپنے شہر کی تعمیر و ترقی کیلئے آگے آنا چاہیے تاکہ ہم مل کر کاروباری کمیونٹی کے مطالبات کو حل کرنے کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کرسکیں۔
فرخ حبیب نے کہا کہ پائیدار معاشی استحکام کیلئے حکومت جامع اصلاحات کے ذریعے برآمدات بڑھانے، لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں دینے، کرپشن کے خاتمہ اور ٹیکسوں کی وصولیوں میں اضافے پر سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: رواں ہفتے بلوچستان کیلئے سب سے بڑاپیکج لارہے ہیں،فوادچوہدری