تھانہ آبپارہ کی حدود میں ڈکیتی کی واردات، پولیس کی موجودگی میں ڈاکو با آسانی فرار

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تھانہ آبپارہ کی حدود میں ڈکیتی کی واردات، پولیس کی موجودگی میں ڈاکو با آسانی فرار
تھانہ آبپارہ کی حدود میں ڈکیتی کی واردات، پولیس کی موجودگی میں ڈاکو با آسانی فرار

اسلام آباد:شہر اقتدار کے سیکٹر جی سکس فور تھانہ آبپارہ کی حدود میں دن دہاڑے ڈکیتی کی واردات،ڈاکوؤں نے گھر والوں کو یرغمال بنا کر لوٹ مار کی واردات کی جبکہ فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس ڈاکوؤں کو فرار ہوتا دیکھ کر کوئی مزاحمت نہ کر سکی،متاثرہ خاندان نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوپہر کے وقت تین ڈاکو گھر میں گھس آئے اور اہل خانہ کو یرغمال بنالیااور تشدد شروع کر دیا۔

ڈاکوؤں نے زیورات اور نقدی چھینا اور با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، ڈاکوؤں کی موجودگی میں ہم نے 15پر کال کی تو ڈاکوؤں نے میرے بھائی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ تھانے کی پولیس جائے واردات پر پہنچی تو ڈاکوؤں نے راہ فرار اختیار کی، پولیس گھر کے سامنے کھڑی تھی اور دو ڈاکو گھر کی پچھلی طرف سے فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

اہل خانہ کے مطابق پولیس نے اس دوران کوئی مزاحمت نہ کی،ہم نے پولیس والوں سے کہا کہ ان پر فائر کریں ان کو گرفتار کریں، لیکن پولیس ٹس سے مس نہ ہوئی اور ڈاکو با آسانی فرار ہوگئے۔

پولیس ملزمان کی سرپرستی کر رہی ہے،یہ ریڈ زون ہے، اگر یہاں لوگ محفوظ نہیں تو پھر باقی علاقوں کا اللہ حافظ ہے اور جو پولیس نے کہا کہ پولیس نے جوابی فائرنگ کی ہے وہ سب ڈرامہ ہے۔

یہاں پر ہزاروں لوگ گواہ ہیں اگر پولیس مزاحمت کرتی تو ڈاکو گرفتار ہوچکے ہوتے، تینوں ڈاکو ان کے سامنے فرار ہوئے ہیں، یہ ڈکیتی کا کوئی پہلا واقعہ نہیں اسلام آباد میں چوری ڈکیتی موبائل فون چھینا معمول بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہراہ نور جہاں پر پولیس اور ڈکیتوں میں فائرنگ کا تبادلہ،2ڈاکو ہلاک

ابھی تک واقع کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی ملزمان تو گرفتار کرنا دور کی بات ہے، اہل خانہ نے کہا کہ ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شہر میں آرمی کو تعینات کیا جائے،تاکہ عوام سکون کا سانس لے سکیں اور عوام کو تحفظ فراہم ہو سکے۔

Related Posts