مغرب میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا ہے، وزیراعظم کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مغرب میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا ہے، وزیراعظم کا او آئی سی اجلاس سے خطاب
مغرب میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا ہے، وزیراعظم کا او آئی سی اجلاس سے خطاب

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے زندگی کا بڑاحصہ مغرب میں گزارا، جہاں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا، بد قسمتی سے مسلمانوں نے اسلاموفوبیا کے خلاف واقعات کو کبھی چیلنج نہیں کیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے او آئی سی کانفرنس کے خطاب میں او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی آمد پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یوم پاکستان کے موقع پر او آئی سی کانفرنس کا انعقاد باعث مُسرت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا اسلاموفوبیا کے واقعات پر خاموش رہتی ہے ، مذہب کو دہشت گردی سے جوڑاگیا جو کہ غلط تھا ۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے سے مغٖرب میں رہنے والے مسلمان زیادہ متاثر ہوئے، اسلام کا کسی طور پر بھی دہشت گردی، انتہا پسندی سے تعلق نہیں، دنیا کے ہر کونے میں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا سامنا ہے، 25 سال پہلے سیاست میں آنے کا مقصد یہی تھا کہ اسلاموفوبیا کے خلاف آواز اٹھاوں، دنیا کو علم ہونا چاہیے اسلام امن پسند مذہب ہے، ریاست مدینہ ہر انسان کے لیے امن کی ضمانت رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، مذاکرات سے معاملہ حل ہوسکتا ہے، سعودی وزیر خارجہ

انہوں نے کہا کہ کھلاڑی کی حیثیت زندگی کا بڑاحصہ مغرب میں گزارا، جہاں مسلمانوں کو اسلاموفوبیا کے واقعات کا شکار ہوتے دیکھا، بد قسمتی سے مسلمانوں نے اسلاموفوبیا کے خلاف واقعات کو چیلنج نہیں کیا، دنیامیں صرف ایک ہی اسلام ہے جوحضرت محمد ﷺ کا ہے، اسلام میں قانون کی بالادستی اور انصاف کو ترجیح حاصل ہے، حضرت محمد ﷺنے فرمایا اگرمیری بیٹی بھی چوری کرتی تو سزا ہوتی، ریاست مدینہ میں کوئی قانون سے بالاتر نہیں تھا۔

مزید برآں وزیر اعظم عمران خان کا خطاب میں کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلا ف عالمی دن قرار دیا ہے۔

 

Related Posts