پنجاب میں ماسک پہننا لازمی قرار، خلاف ورزی پر 6 ماہ کی سزا ہوسکتی ہے، فردوس عاشق

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تحریک انصاف اور ق لیگ کے اتحاد میں دراڑیں نمایاں ہو چکی ہیں، فردوس عاشق
تحریک انصاف اور ق لیگ کے اتحاد میں دراڑیں نمایاں ہو چکی ہیں، فردوس عاشق

سیالکوٹ:وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہورہا ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے صوبے بھر میں ماسک پہننا لازمی قرار دیدیا ہے۔

فردوس عاشق اعوان کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں فیصلہ کیا گیا کہ ماسک نہ پہننے والے کو جرمانے اور 6 ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت ترجیحات طے کرے گی اور اس حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق معلومات کا میڈیا سے تبادلہ کریں گے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ رمضان المبارک میں کاروباری سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں جسے ایس او پیز کے مطابق جاری رکھنا آسان کام نہیں ہوگا۔علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں رمضان المبارک میں شادی کی تقریبات پر پابندی سے متعلق حتمی فیصلہ کل کیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ماہ رمضان میں بین الصوبائی آمد و رفت میں اضافہ ہوجاتا ہے اس لیے ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے عہدیدار وبا کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی وضع کریں۔

عثمان بزدار کی معاون خصوصی نے کہا کہ عثمان بزدار نے مرغی کے گوشت کی قیمتوں میں اضافے پر نوٹس لے لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ آپ جانتے ہیں کہ کون سا خاندان اور جماعت ہے جو سب سے زیادہ کنٹرول شیڈز رکھتے ہیں۔

اس لیے وہ مصنوعی بحران پیدا کرکے قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں۔انہوں نے نام لیے بغیر الزام عائد کیا کہ وہ طلب و رسد میں توازن خراب کررہے ہیں جس کا مقصد صرف پولیٹیکل انجینئرنگ ہے، ان کا دعویٰ تھا کہ رمضان سے قبل مصنوعی بحران پیدا کیا جارہا ہے۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم 313 سہولت بازار قائم کرنے جارہے ہیں اور بازار کی نگرانی کے لیے سہولت بازار کمیٹی بننے جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم دو لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے جارہے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ سندھ میں گندم کا نرخ دو ہزار روپے مقرر کرنے سے اسمگلنگ کا رجحان بڑھا ہے۔

Related Posts