سسرالیوں نے داماد کو قتل کردیا، مقتول کے ماں باپ کی انصاف کیلئے دہائیاں

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سسرالیوں نے داماد کو قتل کردیا، مقتول کے ماں باپ کی انصاف کیلئے دہائیاں
سسرالیوں نے داماد کو قتل کردیا، مقتول کے ماں باپ کی انصاف کیلئے دہائیاں

اسلام آباد:شہر اقتدار کے تھانہ کرال کی حدود پنڈوڑیاں میں سسرالیوں نے داماد کو آگ لگا کر قتل کر دیا۔

سسرالیوں نے گھریلو سامان اور طلائی زیورات اور دیگر املاک پر قبضہ بھی کرلیا،بچوں کوبھی چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے،مقتول کے والد کی انصاف فراہمی کے لئے دہائیاں۔

مقتول کے والدین نے ایم ایم نیوز کو روداد سناتے ہوئے بتایا کہ ہمارے بیٹے عبدالوحید کی شادی 12 سال قبل فائزہ سے ہوئی تھی،عبدالوحید کی ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے،عبدالوحید فوج میں ملازم تھا،زندگی اچھی گزر رہی تھی۔

میرا بیٹا تین سال قبل فوج سے ریٹائر ہو گیا تھا،ریٹائر منٹ کے جو پیسے ملے تھے بیٹے کی ساس نے وہ سارے پیسے اپنے مکان کی تعمیر میں لگا دیے،جب مکان کی تعمیر مکمل ہوگئی تو میرے بیٹے کی ساس عقیدہ بیگم نے نہایت چالاکی سے اپنے خاوند سے جھگڑا کر کے میرے بیٹے کو گھر سے نکال دیا۔

ہماری بہو بیٹے سے لڑ کر اپنے والدین کے گھر چلی گئی،پھر میرے بیٹے کی ساس نے بیٹے کو پیغام بھیجا کہ اکر اپنی بیوی کو لے جاؤ،بیٹا ہمیں اور چند دوستوں کو ساتھ لیکر اپنے سسرال گیا،گھر کے اندر جرگہ چل رہا تھا جب کہ ہمارا بیٹا باہر گیٹ کے پاس کھڑا تھا۔

چھت پر کھڑے چند لوگوں نے اوپر سے آتشیں محلول پھینکا تو اندھیرے کی وجہ سے میرے بیٹے نے ماچس جلا کر دیکھنا چاہا تو اس کو آگ لگ گئی،ہم لوگ گھر کے اندر موجود تھے،جہاں سے باہر کا گیٹ نظر آ رہا تھا۔

ہم نے دیکھا کہ ہمارے بیٹے کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس کا کافی حصہ جسم جل چکا تھا،جب کہ چھت کے اوپر میرے بیٹے کی سالی اور ساس موجود تھے جو ویڈیو بنا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ ان کے بچوں کو بھی اسی آگ میں جلا دو۔

ہم نے اپنے بیٹے کو فوری طور پر اسلام آباد پمز اسپتال شفٹ کیا لیکن اس کے جسم کا 80 فیصد حصہ جل چکا تھا،ڈاکٹروں نے کہا کہ اسے فوری طور پر کھاریاں برن سینٹرلے جائیں،ہم بیٹے کو وہاں لے کر گئے جہاں وہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکراپنی جان گنوا بیٹھا۔

ہم نے پولیس میں مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دی، مگر پولیس نے ہماری درخواست پر کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی،پولیس ان لوگوں کا ساتھ دے رہی ہے کیونکہ یہ بہت بااثر لوگ ہیں۔زیورات قیمتی گھریلو سامان اور پیسے سب کچھ ہماری بہو گھر سے نکال کر لے گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد میں ڈکیتی کی واردات ناکام، علاقہ مکینوں نے نوجوان ڈاکو پکڑ لیا، اسلحہ برآمد

اب ہم سے مقتول کے بچے بھی چھیننا چاہ رہے ہیں ہیں،ہم آئی جی پولیس اسلام آباد قاری جمیل الرحمان اور وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کے قاتلوں کو سزا دی جائے اور کیس کی صاف شفاف انکوائری کرائی جائے۔

Related Posts