کراچی: سندھ کے صوبائی دارالحکومت کراچی میں ڈاکوؤں نے نیا طریقہ واردات ڈھونڈ نکالا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مختلف وارداتوں کی تفتیش کے دوران یہ سامنے آیا ہے کہ وارداتیں کرکے فرار ہونے والے بیشتر ملزمان فوڈ رائیڈرز کے بیگ اٹھائے ہوتے ہیں، فوڈ رائیڈرز کو چونکہ عام طور پر چیکنگ کے دوران پولیس نہیں روکتی اس لیے وارداتوں کے بعد وہ باآسانی فرار ہوجاتے ہیں۔
پولیس کے مطابق مختلف علاقوں میں فوڈ پانڈا کے بھیس میں موٹر سائیکل سوار ملزمان گلیوں میں وارداتیں کرتے ہیں، ملزمان کسی بھی گلی میں کھڑے ہوجائیں تو ان پر شک نہیں کیا جاتا اور اگر شک ہو جائے تو پھر بہانہ کرتے ہیں کہ وہ کسی فوڈ ڈیلیوری کے لیے آیا ہے اور اسی شخص سے ایڈریس پوچھتے ہیں۔
کراچی میں 9 ماہ کے دوران 60ہزار اسٹریٹ کرائمز رپورٹ، ڈکیتی مزاحمت پر 100افراد قتل
پولیس کے مطابق گلشن جمال میں سی سی ٹی وی فوٹیج میں یہ بھی دیکھا گیا کہ گھروں کے باہر کھڑی گاڑیوں کے شیشے توڑ کر سامان چوری کرنے میں بھی فوڈ پانڈا رائیڈرز کے بھیس میں ملزمان ملوث پائے گئے اور اسی بھیس میں ملزمان مختلف گاڑیوں کی بیٹریاں بھی چوری کرلیتے ہیں۔
علاوہ ازیں کئی ملزمان واردات کے دوران خواتین کو ساتھ رکھتے ہیں اسی وجہ سے انہیں فیملی سمجھ کر روکا نہیں جاتا۔ ملیر میں ایسے وارداتیوں کو بھی دیکھا گیا ہے جو اسکول کے بیگ لٹکائے بچوں کو ساتھ رکھتے ہیں۔
پولیس کے مطابق بیشتر ملزمان وارداتوں کے دوران سی سی ٹی وی فوٹیجز سے بچنے کے لیے ہیلمٹ ہر صورت پہنتے ہیں اور ماسک بھی لگا لیتے ہیں۔