جھنگ میں خاتون کی نازیبا ویڈیو شیئر کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار کے ناک، ہونٹ کاٹ دیے گئے

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی میں 10سالہ بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل
کراچی میں 10سالہ بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل

لاہور: پنجاب کے ضلع جھنگ میں شادی شدہ خاتون کی نازیبا ویڈیو بنا کر گاؤں بھر میں شیئر کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار کے ناک اور ہونٹ کاٹ دیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں ایک پولیس اہلکار نے شادی شدہ خاتون کی نازیبا ویڈیو بناکر اسے گاؤں بھر میں شیئر کردیا، جس پر کانسٹیبل کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے معطل کر دیا گیا تھا جبکہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی تھیں، تاہم مدعی نے خود قانون کو ہاتھ میں لے کر پولیس اہلکار کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ساہجوال میں ایک پولیس اہلکار نے ایک خاتون کے مبینہ طور پر مراسم استوار کیے اور پھر اُسے دھمکی دی کہ ملاقات نہ کرنے کی صورت میں وہ اسکے بیٹے کو قتل کردے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

مدرسے میں بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے والا قاری گرفتار

ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ متاثرہ خاتون نے جب اس پولیس اہلکار سے ملاقات کی تو اس نے زبردستی خاتون کی برہنہ ویڈیو بنا لی اور بعد ازاں اس ویڈیو کی بنا پر خاتون کو بلیک میل کرتا رہا اور کئی مرتبہ رقم بھی وصول کی۔

دوسری جانب زخمی کانسٹیبل کو سول اسپتال جھنگ میں داخل کروادیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم میڈیکل آفیسر کی جانب سے 13 سے زیادہ زخموں کی تصدیق کی گئی ہے۔

پولیس نے کانسٹیبل پر تشدد کرنے کے الزام میں باپ بیٹا سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

Related Posts