بھارت میں ایک بار پھر مسلمانوں کو اجتماعی سزا دینے کی تیاریاں، حالات سخت کشیدہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو فارن پالیسی

بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر بہرائچ میں مسلم کش فساد کی سازش کی جارہی ہے۔ 13 اکتوبر کو درگا پوجا کے موقع پر ایک ہندو نوجوان کے مارے جانے کو بہانہ بناکر مسلمانوں کو اجتماعی سزا دینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

آج نیوز نے رپورٹ کیا ہے کہ بہرائچ کے کئی علاقوں میں مسلمانوں کی دکانیں لُوٹنے اور جلانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جن علاقوں میں مسلمان کم تعداد میں آباد ہیں وہاں ان میں شدید خوف پایا جاتا ہے۔

پولیس اور مقامی انتظامیہ نے اب تک کشیدگی دور کرنے پر خاص توجہ نہیں دی ہے اور مسلمانوں ہی کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔ انڈیا ٹوڈے نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ روز موٹر سائیکلوں کا ایک شو روم جلادیا گیا۔ شو روم کے مالک انوپ شکلا کا کہنا ہے کہ 50 لاکھ روپے (پاکستانی ایک کروڑ 65 لاکھ روپے) کی موٹر سائیکلیں جل گئیں۔ جب شو روم جلایا گیا تب انوپ شکلا دل کے چیک اپ کے لیے ہریانہ کے شہر گرو گرام گیا ہوا تھا۔

Related Posts