نسلی تنازعات اور مسلح قبائلی تصادم کی شکار انڈین ریاست منی پور کی صورتحال مسلسل بگڑنے لگی، منی پور کے باغی قبائل نے اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کردیا۔
موان ٹومبنگ نے اعلان کیا ہے کہ اگر 2 ہفتوں میں مودی سرکار نے ہمارے جائز مطالبات پورے نہ کیے تو ہم اپنی خود مختار حکومت قائم کریں گے۔
ذرائع کے مطابق منی پور میں فسادات کو شروع ہوئے 6 ماہ سے بھی زائد کا عرصہ ہوگیا، اس دوران ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک اور 6 ہزار سے زائد بے گھر ہوچکے ہیں۔
جنوبی افریقہ نے اسرائیل کو عالمی فوجداری عدالت میں گھسیٹ لیا
منی پور میں اب تک 100 سے زائد بھارتی پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 5 ہزار سے زائد سرکاری ہتھیار لوٹے جاچکے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک لاکھ سے زائد اہلکار تعینات کرنے کے باوجود حالات مودی سرکار کے قابو سے باہر ہیں، منی پور میں جاری خانہ جنگی پر قابو پانے میں مودی سرکار مکمل ناکام رہی۔
بھارت کے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق مودی سرکار منی پور میں جنگ اور پرتشدد واقعات ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔
کمیشن کے ستیاپال ملک نے کہا کہ مودی نے سیاسی مقاصد کی خاطر منی پور میں فسادات کروائے۔
دریں اثنا منی پور کے قبائل نے مودی سرکار اور کوکی قبیلے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار مودی سرکار سے حالات کو قابو کرنے کی درخواست کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، ہمیں اب مودی سرکار سے کوئی امید نہیں اس لیے ہم اپنی حکومت قائم کریں گے۔
مظاہرین نے اعلان کیا کہ حکومت کے پاس 2 مہینے کا وقت ہے، اگر ہمارے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو ہم ہندوستان سے علیحدگی اختیار کرلیں گے۔