امریکی تجزیہ کار کے ریمارکس،غیر ملکی سازش کے شکوک و شبہات دور ہوگئے،عمران خان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی تجزیہ کار کے ریمارکس،غیر ملکی سازش کے شکوک و شبہات دور ہوگئے،عمران خان
امریکی تجزیہ کار کے ریمارکس،غیر ملکی سازش کے شکوک و شبہات دور ہوگئے،عمران خان

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیر کو اپنے ”امریکی حکومت کی تبدیلی کی سازش” کے الزامات کا اعادہ کیا جب انہوں نے اپنے دعوؤں کی ‘تصدیق’ کے لیے امریکی دفاعی تجزیہ کار ڈاکٹر ریبیکا گرانٹ کی ایک ویڈیو شیئر کی۔

ٹویٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فاکس نیوز کے ایک شو میں ڈاکٹر ربیکا گرانٹ کے ریمارکس نے ان کے اس الزامات کے بارے میں ”تمام شکوک و شبہات” کو دور کر دیا ہے کہ انہیں امریکی سرپرستی میں ”غیر ملکی سازش” کے ذریعے گزشتہ ماہ وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

فوکس نیوز کے ایک پروگرام میں ڈاکٹر گرانٹ سے پوچھا گیا کہ پاکستان کے لیے امریکی پیغام کیا ہونا چاہیے۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ”پاکستان کو یوکرین کی حمایت کرنے کی ضرورت ہے، روس کے ساتھ معاہدے بند ہونے چاہئیں، چین کے ساتھ اپنی شمولیت کو محدود کرنا چاہیے، اور امریکہ مخالف پالیسیوں کو روکنے کی ضرورت ہے، جس کے باعث عمران خان کو عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے برطرف کردیا گیا۔

عمران خان نے اپنے موقف کی توثیق کا دعویٰ بھی کیا، اور کہا کہ انہیں ”تمام شکوک و شبہات کو دور کرنا چاہیے” کیوں ایک جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم اور ان کی حکومت کو معزول کیا گیا۔

ایک اور ٹویٹ میں، عمران خان نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے پوچھا کہ کیا ان کا خیال ہے کہ انہوں نے پاکستان میں ”امریکہ مخالف” جذبات کو بڑھایا یا کم کیا ہے؟

انہوں نے بائیڈن انتظامیہ سے سوال کیا کہ کیا 220 ملین سے زیادہ لوگوں کے ملک کے جمہوری طور پر منتخب وزیر اعظم کو ہٹانے کے لیے ایک کٹھ پتلی وزیر اعظم لانے کے لیے حکومت کی تبدیلی کی سازش میں ملوث ہو کر، کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ نے امریکہ مخالف کو کم کیا ہے یا بڑھا دیا ہے؟

گرانٹ کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے، عمران خان نے کہا کہ تجزیہ کار نے وضاحت کی ہے کہ امریکہ نے پاکستان کے وزیر اعظم کو ”ہٹایا” کیونکہ وہ ایک آزاد خارجہ پالیسی بنانے کی کوشش کر رہے تھے اور روس اور یوکرین کے درمیان جنگ میں غیر جانبدار رہنے کی کوشش کر رہے تھے۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان کے مفادات کو امریکا کے مفادات پر قربان کریں گے، چین کے ساتھ ملک کے تعلقات محدود کریں گے اور روس کے ساتھ کوئی تجارت نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں:متحدہ عرب امارات کی اقتصادی ٹیم کل پاکستان کا دورہ کریگی

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے ”سازش کو بے نقاب“ کرنے کے لیے کھلی سماعت نہ کی تو مستقبل میں کوئی بھی وزیراعظم پاکستان کی حفاظت نہیں کر سکے گا۔

Related Posts