سابق اینکر اور یوٹیوبر عمران ریاض خان نے پاکستان چھوڑنے کے بعد لندن پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نےپاکستان چھوڑ کر لندن پہنچنے کی تصدیق ایکس (پہلے ٹویٹر) پر شیئر کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے ان کی مدد کی۔
عمران ریاض کی فیملی نے نجی چینل کو تصدیق کی کہ وہ لندن پہنچ چکے ہیں اور حالات سازگار ہونے پر پاکستان واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
نجی چینل جیو کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنا ملک چھوڑتے وقت انہیں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور خصوصی پروازوں کے ذریعے محفوظ راستہ اختیار کرنے کے بجائے خشونت بھرا اور پرخطر سفر کرنا پڑا۔
اپنے ٹویٹ میں عمران ریاض نے کہا، “میں شکر گزار ہوں کہ میں ثابت قدم رہا اورمیں نے ہر طرح کی ناانصافی کاڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔ میں نے شدید اذیت اور سخت قید کا سامنا کیا، مجھے دس بار گرفتار کیا گیا اور قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ میں حج بھی نہیں کر سکا، مگر میں نےصبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ ایک دن میں واپس آؤں گا، جب کچھ اہم ذمہ داریاں مکمل کر لوں گا۔”
بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی، 12 دہشت گرد ہلاک، 18 سپاہی شہید
عمران ریاض نے قاسم سوری کی رہنمائی کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ وہ ملک چھوڑنے کے لیے زمینی راستے پر سفر کر رہے تھے۔ انہوں نے اس سفر کو انتہائی خطرناک قرار دیا اور کہا کہ اس دوران انہیں مختلف خطرات کا سامنا کرنا پڑا، جن میں جنگلی جانوروں کے حملے کا خطرہ بھی شامل تھا۔
عمران ریاض نے متعدد قانونی مسائل کا سامنا کیا تھا اور انہیں غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں نشانہ بنایا گیا تھا۔ ان کے پیچھے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد ہے، جو ان کی حمایت کرتے ہیں۔