راولپنڈی: سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے ہفتے کے روز توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہونے سے انکار کر دیا۔
اڈیالہ جیل کے حکام نے عمران خان کو عدالت میں پیش کر دیا تاہم جب وہ بشریٰ بی بی کی بیرک میں گئے تاکہ انہیں بھی عدالت لے جایا جائے تو انہوں نے صاف انکار کر دیا۔
بشریٰ بی بی کا مؤقف تھا کہ وہ اس لیے پیش نہیں ہوں گی کیونکہ منگل کے روز ہونے والی گزشتہ سماعت میں انہیں اپنے شوہر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
خصوصی جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے بشریٰ بی بی کا ساڑھے تین گھنٹے تک انتظار کیا مگر وہ عدالت میں پیش نہ ہوئیں۔ نتیجتاً، چار گواہوں کے بیانات قلمبند نہیں کیے جا سکے۔
سابق خاتون اول کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر جج نے ناراضی کا اظہار کیا اور خبردار کیا کہ یہ ان کے لیے آخری موقع ہے، اگر وہ آئندہ سماعت پر بھی پیش نہ ہوئیں تو میں ان کی ضمانت منسوخ کر دوں گا۔
خصوصی پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ بشریٰ بی بی کی ضمانت فوری منسوخ کی جائے اور ان کی غیر موجودگی میں بھی کیس کی سماعت جاری رکھی جائے۔
عدالت نے بعد ازاں کیس کی سماعت 3 جون تک ملتوی کر دی۔