عمران خان نے 1332 روز تک وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ رپورٹ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان نے 1332 روز تک وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ رپورٹ
عمران خان نے 1332 روز تک وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا۔ رپورٹ

اسلام آباد: وزیر اعظم کے خلاف اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان نے وزارتِ عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا اور ملک کی تاریخ میں وہ پہلے وزیر اعظم بنے جنہیں جمہوری طریقے سے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف نے 2018ء کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی میں 149 نشستیں حاصل کیں اور عمران خان نے ق لیگ، ایم کیو ایم (پاکستان) اور بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کو ساتھ ملا کر ایک مخلوط حکومت تشکیل دی۔

یہ بھی پڑھیں:

ملک کا نیا وزیر اعظم منتخب کرنے کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل ہوگا

بعد ازاں 18 اگست 2018ء کے روز عمران خان نے ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور 3 سال سے زائد عرصے تک وزارتِ عظمیٰ کے عہدے پر خدمات سرانجام دیں۔ تحریکِ عدم اعتماد 10اپریل کو منظور ہوئی۔

اپوزیشن کی تحریکِ عدم اعتماد کی منظوری کے ساتھ ہی عمران خان کا 1332 روزہ دورِ حکومت ختم ہوا جو 3 سال 7 ماہ 23 روز بنتا ہے۔ اگر مہینوں کے حساب سے دیکھا جائے تو عمران خان 43 ماہ 23روز تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔

تحریکِ انصاف کے دورِ اقتدار میں اپوزیشن کے رہنما بشمول ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے قائدین بدعنوانی کے الزامات پر پیشیاں بھگتتے نظر آئے جبکہ اس دوران حکومت معاشی محاذ پر ناکام رہی، بالخصوص مہنگائی پر قابو نہ پایا جاسکا۔

خارجہ پالیسیوں کے اعتبار سے دیکھا جائے تو عمران خان حکومت نے ملک کو غیر جانبدارانہ پالیسی پر عمل پیرا رکھا اور قرض کی بجائے سرمایہ کاروں کو دعوت دینے کی پالیسی اپنائی تاہم خارجہ محاذ پر بھی زیادہ تر اہداف پورے نہیں ہوسکے۔ 

احساس پروگرام کے ذریعے عمران خان نے غریبوں کی مدد کی تو کہا گیا کہ عمران خان لوگوں کو بااختیار کی بجائے بھکاری اور قرض نادہندہ بنانا چاہتے ہیں، حقیقت کچھ بھی ہو، عمران خان کو مختلف منفرد حوالوں سے ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ 

Related Posts