مجھے باہر کرنے کیلئے ملک تباہ نہ کرو، عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں ڈیفالٹ رسک 5 فیصد تھا مگر آج ہم سری لنکا کے اسٹیج پر پہنچ کر دیوالیہ ہونے کے قریب پہنج گئے۔

ویڈیو کانفنرنس کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی نے کریڈیٹ منفی کردی ہے، جس کا مطلب اب نہ کسی کمرشل بینک یا ملک نے قرضے دینے ہیں اور نہ کسی نے یہاں آکر سرمایہ کاری کرنی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا،جو ہورہا ہے یہ ہونا ہی تھا، جب سے ہماری حکومت ہٹائی گئی تب سے کہہ رہا ہوں کہ مسائل کا حل صرف صاف و شفاف الیکشن ہے، الیکشن کے علاوہ مسائل کا دوسرا کوئی حل نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

لاہور ہائی کورٹ نے پیش ہوئے بغیر عمران خان کو ضمانت دینے سے انکار کردیا

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جو صاحب آج کہہ رہے ہیں کہ عمران خان ملک برباد کرنے لگا تھا ان کو بھی بتایا تھا کہ جو نئی حکومت آئے گی وہ صورتحال کو نہیں سنبھال سکیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ موجودہ حکومت کے 10،11 مہینے کی کارگردگی کا نتیجہ ہے، مگر خدشہ ہے کہ ہم یہاں نہیں رکیں گے مزید تیزی سے دلدل میں پھنستے رہیں گے۔ کہا خوش فہمی میں نہیں رہنا آئی ایم سے بات چیت کے بعد بھی صورتحال بہتر نہیں ہوگی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں 50 سال 50سال کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔ ہمارے دور کے 12 فیصد سے شرح مہنگائی 30 فیصد تک پہینچ گئی ہے جبکہ کھانے پینے کی چیزوں کی شرح مہنگائی 16 سے 40 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی توجہ صرف این آر او اور اپنے کیسز ختم کرنے پر ہی رہی حالانکہ انہوں نے روڈمیپ دینا تھا یہ تو تجربہ کار تھے بھڑکیں مارتے تھے۔ ابھی مزید مہنگائی آنی ہے، غلط فیصلوں سے ملک اس حال تک پہنچا، جو ان کو لے کر آئی ان سے پوچھے کہ کون ذمہ دار ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت سے صورتحال بہتر نہیں ہوگی، کیسنر کا علاج ڈسپرین سے ہورہا ہے۔ کہا ترسیلاب زر میں 17 فیصد کمی ہوگئی ہے ایکسپورٹ گرگئے، آمدنی سکڑتی جارہی ہے جبکہ قرضے بڑھ رہے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے نظر میں مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ عمران خان پر مقدمات درج کرو، پارٹی اراکین کو تنگ کرو تاکہ پارٹی ٹوٹ جائے، کیونکہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ عمران خان ملک کےلیے خطرناک ہیں مگر یہ نہیں ہونے لگا کیونکہ عوام فیصلہ کرچکے ہیں۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ صرف عمران خان کو باہر کرنے کےلیے ملک کو تباہ نہ کریں، یہ معاملہ ہمارے سلامتی کے اوپر جارہا ہے، جو آج ہمارے حالات ہوگئے ہیں ہم تو کسی کے سامنے کھڑے بھی نہیں ہوسکتے کیونکہ 3 ارب ڈالر سے تو ہمارے زرمبادلہ زخائر رہ گئے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آئین اور عدالت کہتا ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن کراؤ مگر الیکشن کمیشن بہانے ڈھونڈ رہا ہے، آئین کی خلاف ورزی کا جیسے منصوبہ بن رہا ہے وہ ملک کو ڈبو دیں گے۔

Related Posts