اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان نے زندگی کی 70 بہاریں دیکھ لیں، ملک کی مشہورومعروف شخصیات نے چیئرمین پی ٹی آئی کو مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 5 اکتوبر 1952کے روز لاہور میں آنکھ کھولی اور کرکٹ کے شعبے میں تاریخی کامیابیاں حاصل کیں۔ خاص طور پر 1992 کی فاتح قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے طور پر عمران خان کو ہمیشہ سراہا جائے گا۔
اسحاق ڈار معاشی اعدادوشمار میں ہیر پھیر کے ماہر ہیں۔ شیخ رشید
بعد ازاں کپتان عمران خان نے تحریکِ انصاف کی بنیاد رکھی اور اسی پلیٹ فارم سے 2002 تا 2007 اور پھر 2013 سے 2018 تک رکنِ قومی اسمبلی رہے۔ عمران خان کرکٹر کی حیثیت سے نمایاں مقام حاصل کرنے کے بعد سیاست میں آئے تھے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کا مکمل نام عمران احمد خان نیازی ہے، انہوں نے شوکت خانم کینسر ہسپتال و ریسرچ سینٹر کی بنیاد رکھی اور نمل کالج سمیت دیگر فلاح و بہبود کے منصوبے شروع کرکے سماجی رہنما کی حیثیت سے اہم شخصیت بن کر ابھرے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تعلیم ایچیسن کالج لاہور، رائل گرائمر اسکول ویلسٹر انگلینڈ اور بعد ازاں آکسفورڈ یونیورسٹی سے حاصل کی۔ کرکٹ کا آغاز 13 سال کی عمر سے کیا اور جب 18 سال کے ہوئے تو قومی کرکٹ ٹیم کا حصہ بن چکے تھے۔
عمران خان کی کامیابیوں کی داستان طویل ہے۔ انگلینڈ کے خلاف 1971 میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی۔ 1982 سے لے کر 1992 میں ورلڈ کپ جیتنے تک عمران خان قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے۔ 2005 میں عمران خان کو بیرونس لاک ووڈ کے بعد بریڈ فورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بھی بنایا گیا۔
بطور سیاستدان سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت تحریکِ انصاف کو احتساب کا علمبردار سمجھا جاتا ہے جس نے 2018 میں اقتدار پر براجمان ہو کر اپوزیشن رہنماؤں کی نیندیں اڑا دیں تاہم عمران خان 2022 میں ملک کے وہ واحد وزیر اعظم بنے جنہیں تحریکِ عدم اعتماد لا کر اقتدار سے محروم کیا گیا۔
موجودہ دور میں عمران خان تحریکِ انصاف کے چیئرمین کے طور پر وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت کیلئے بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی سپورٹرز کا کہنا ہے کہ عمران خان ایک بار پھر وزیر اعظم بنیں گے۔