اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کیس میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کی جانب سے 32 برطانوی گواہان کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر خواجہ امتیاز احمد نے گواہان کی فہرست عدالت میں پیش کی اور ان کے بیانات وڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرنے کی درخواست دی جس میں عمران فاروق کی بیوہ بھی شامل ہیں۔
دورانِ سماعت وکلا صفائی نے برطانوی گواہوں کے بیانات وڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرنے پر اعتراض اٹھایا۔جس پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کیس میں ثبوت برطانیہ اور پاکستان کے درمیان باہمی قانونی معاونت کے ذریعے حاصل کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گواہوں کے بیانات کے لیے لندن میں انتظامات جاری ہیں، انتظامات مکمل ہوجائیں تو ہم روزانہ کی بنیاد پر بیان ریکارڈ کروائیں گے۔تاہم جج شاہ رخ ارجمند نے فہرست میں غیر ضروری نام شامل ہونے پر اعتراض اٹھایا جس پر ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ موقع آنے پر غیر ضروری گواہوں کو ترک کر دیا جائے گا۔
ایف آئی کے پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت کا آرڈر اٹارنی جنرل کو بھجوائیں گے جو یو کے بارڈر ایجنسی کو مطلع کریں گے اور یہ تمام کارروائی وزارت خارجہ کے ذریعے ہو گی۔بعدازاں دونوں فریقین کی جانب سے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرلی۔
خیال رہے کہ 2 دسمبر کو ہونے والی سماعت میں 3 برطانوی گواہان بھی اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے عدالت میں پیش ہوئے تھے جن میں برطانوی پولیس کے چیف انسپکٹر، سارجنٹ اور کانسٹیبل شامل تھے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرواتے ہوئے چیف انویسٹی گیشن افسر اسٹیورڈ گرین وے نے بتایا تھا کہ عمران فاروق کیس کی تفتیش کا نام ‘‘آپریشن ہیسٹار ‘‘ رکھا ہے۔چیف انویسٹی گیشن آفیسر نے عدالت میں ملزم محسن علی کی برطانیہ پہنچنے سے متعلق دستاویزات، ای میلز، ان کا تعلیمی ریکارڈ، کالج حاضری ریکارڈ پیش کیا۔
ساتھ ہی انہوں نے آلہ قتل، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج، ایک اینٹ، 2 تیز دھار چاقو، فنگر پرنٹس کرائم سین کا خاکہ اور نقشہ بھی عدالت میں پیش کیا تھا۔یاد رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے بانی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو لندن کے علاقے ایج ویئر کی گرین لین میں ان کے گھر کے باہر قتل کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران فاروق قتل کیس،برطانوی پولیس نے انتہائی اہم شواہد پیش کر دئیے