کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے افغانستان سے امپورٹ گاڑیاں بند کردی گئی تھیں جنہیں گزشتہ روز پاک افغان فلیگ میٹنگ میں ہونے والے مذاکرات کی کامیابی کے بعد آج سے طورخم بارڈر کے راستے پاکستان آنے کی اجازت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارت بحال کردی گئی۔سبزی اور پھلوں سے لدی ہوئی گاڑیاں طورخم کے راستے پاکستان پہنچ گئیں۔ طورخم کسٹم کلیرنس ایجنٹس، ٹرانسپورٹرز اورتاجروں نے پاکستان اور افغانستان سے دو طرفہ تجارت کی دوبارہ بحالی کا خیر مقدم کیا ہے۔
اس موقعے پر طورخم ٹرانسپورٹ یونین کے صدر حاجی عظیم اللہ شنواری، کسٹم کلیرنس ایجنٹس باسط شنواری، ابلان شنواری اور دیگر نے حکومتی اقدام کو سراہا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق ایس او پیز کے تحت طور خم بارڈر پر افغانستان سے آنے والی گاڑیوں پر کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے کلورین اسپرے کیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق گاڑیاں طورخم بارڈر پر تبدیل کردی جائیں گی تاکہ دونوں ممالک کے درمیان کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے اور تجارتی سرگرمیاں مزید بہتر ہوں۔ا
کسٹم کلیرنس ذرائع کے مطابق روزانہ 300 گاڑیاں امپورٹ اور اتنی ہی ایکسپورٹ کلیرنس سے گزریں گی جس کیلئے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس نے کسٹم حکام اور سیکورٹی فورسز سے مطالبہ کیا ہے کہ امپورٹ ایکسپورٹ گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل تیز کیا جائے تاکہ ٹرانسپورٹرز اور ڈرائیورز کی مشکلات کم ہوسکیں۔