ملک کو مزید مسائل سے بچانے کیلئے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر عملدرآمد ناگزیر ہے

مقبول خبریں

کالمز

zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
zia-1-1-1
دُروز: عہدِ ولیِ زمان پر ایمان رکھنے والا پراسرار ترین مذہب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت پاکستان کے دعوؤں کے برعکس ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کوگرے لسٹ کے تحت ہائی رسک والے ممالک میں برقرار رکھتے ہوئے 27 میں سے بقیہ 6 نکات پر عملدرآمد یقینی بنائے کیلئے فروری 2021 تک کی مہلت دیدی ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا کہنا ہے کہ قوانین تمام ممالک کیلئے یکساں ہیں پاکستان کیساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا، پاکستان نے27میں سے21نکات پر عمل کیاباقی 6نکات پر بھی ہر صورت عمل کرنا ہوگا۔

پاکستان کو سال 2018ء میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں مالی معاونت کے الزامات کے تحت جون میں گرے لسٹ میں ڈالا گیاتھا جس کے بعد ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو بلیک لسٹ سے بچنے اور گرے لسٹ سے اخراج کیلئے ایک ایکشن پلان دیا تھا جبکہ اس سے قبل 2010 میں بھی پاکستان کوگرے لسٹ میں ڈالا گیا تھا۔

2012 میں بلیک لسٹ،2014 میں پھر گرے لسٹ،2015 میں وائٹ لسٹ اور 2018 میں پاکستان کو وائٹ لسٹ سے نکال کر پچھلے تین سال کی کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ گرے لسٹ میں ڈال دیا گیا اور بلیک لسٹ کی تلوار تب سے پاکستان کے سر پر لٹک رہی ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو اب تک تین بار گرے لسٹ میں ڈالا جاچکا ہے لیکن پاکستان بہترین سفارتی حکمت عملی اور اقدامات کے سبب تینوں بار بلیک لسٹ میں جانے سے بچ گیا ،اب حکومت پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال کر وائٹ لسٹ میں لے جانے کی کوششوں کو انجام تک پہنچانے کے لیئے کوشاں ہے۔

ایف اے ٹی ایف کی وائٹ لسٹ میں شامل ممالک کو ہر قسم کے کاروبار، مالی معاملات اور لین دین کی آزادی ہوتی ہے اورایسے ممالک کو اعتماد کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ سرمایہ کار پورے اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کرتے ہیں تاہم گرےلسٹ میں موجود ممالک کچھ حد تک مالی معاملات چلانے کی اجازت ہوتی ہے لیکن بین الاقوامی لین دین پر کڑی نگاہ رکھی جاتی ہے، گرے لسٹ ممالک کو بین الاقومی کاروباری ادارے، مالیاتی ادارے اور بینک مشکوک نظروں سے دیکھتے ہیں۔

معاملات میں شفافیت اور منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کے سدباب کیلئے ایف اے ٹی ایف ممالک کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کرتا ہے جن میں بلیک لسٹ،گرے لسٹ،وائٹ لسٹ شامل ہے۔بلیک لسٹ ممالک پر پابندیاں عائد کر دی جاتی ہیں،بیرونی سرمایہ کاری رک جاتی ہے،بینک بین الاقوامی کاروبار کے حقوق سے محروم کر دئیے جاتے ہیں۔ ائیرلاینز پر پابندیاں لگ جاتی ہیں۔ مختصر یہ کہ ملک معاشی طور پر تنہائی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

حکومت پاکستان کو مزید مہلت ملنا خوش آئند ہے اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت ایف اے ٹی ایف کی دیگر شرائط پر بھی فوری عملدرآمد یقینی بنائے تاکہ پاکستان کو معاشی پابندیوں اور دیگر عالمی مسائل سے بچایا جاسکے۔

Related Posts