رابطہ وزیر اعظم کی درخواست پر ہوا تھا، آئی ایم ایف نے پاکستان کا دعویٰ مسترد کردیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیو یارک: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ ان کی درخواست پر ہوا تھا اور کال لچکدار پاکستان پر عالمی کانفرنس کیلئے بات چیت کی درخواست کے جواب میں کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ایستھرپیریز نے کہا کہ منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے مابین ٹیلیفونک رابطہ وزیر اعظم کی درخواست پر ہوا۔ وزیر اعظم آفس کی جانب سے جاری سرکاری ہینڈ آؤٹ میں آئی ایم ایف کی جانب سے رابطے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

 مزید پڑھیں:

وزیر اعظم آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط مکمل کرنے کیلئے پر عزم

وزیر اعظم آفس نے یہ دعویٰ جمعہ کے روز ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی افتتاحی تقریب میں شہباز شریف کی تقریر کے بعد کیا جس میں آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے سرکاری عزم کا اعادہ کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے بھی تقریر کے دوران دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ وفاقی حکومت کا بیان مسترد ہوگیا۔

دوسری جانب ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہے اور پاکستان کے زرِ مبادلہ ذخائر 4 اعشاریہ 5 ارب ڈالرز رہ گئے جس پر وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ زرِ مبادلہ ذخائر ساڑھے 4 نہیں بلکہ 10 ارب ڈالرز ہیں۔ جنوری سے مارچ تک پاکستان کو 8 اعشاریہ 5 ارب ڈالرز قرض کی مد میں ادا کرنے ہیں، تاہم اس دوران آئی ایم ایف سے معاملات منفی سمت میں جا رہے ہیں۔

قرض کی قسط حاصل کرنے سے قبل عوام سے جھوٹ موٹ کے وعدے کرنے کے باعث طویل عرصے سے پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین معاملات طے نہیں پائے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب پاکستان کو قرض کی ایک قسط مل جاتی ہے تو وہ شرائط پر عمل سے انکار کردیتا ہے جس سے آئی ایم ایف پاکستان تعلقات میں وسیع خلیج پیدا ہوگئی ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے سیلاب سے متاثر افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کے روز وزیر اعظم نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ آئی ایم ایف مشن 2 سے 3 روز میں پاکستان آئے گا۔ تاہم ترجمان آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ وفد کی جنیوا کانفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات متوقع ہے۔ تاہم 9ویں جائزہ مشن کی پاکستان آمد کی نشاندہی نہیں کی گئی۔

Related Posts