مہنگائی کا نیا طوفان تیار، آئی ایم ایف کی مزید شرائط سامنے آگئیں

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مہنگائی کا نیا طوفان تیار، آئی ایم ایف کی مزید شرائط سامنے آگئیں
(فوٹو: آئی ایم ایف)

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو 1 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کیلئے مزید شرائط عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شرائط قبول کرنے کی صورت میں مہنگائی کا نیا طوفان سر اٹھانے کیلئے تیار ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین 1 ارب ڈالر قرض کی فراہمی کیلئے مذاکرات کا دور جاری ہے۔ دو روز بعد معاہدے کا مسودہ بھی پاکستان کے حوالے کردیا جائے گا۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے متعلق بھی شرائط عائد کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی روپیہ ایشیا کی بدترین کرنسی بن گیا

آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجٹ کا حجم 8 ہزار 600 ارب سے 400 ارب بڑھا کر 9900 ارب تک کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔ ہر ماہ پیٹرولیم مصنوعات پر 5 روپے فی لیٹر کے حساب سے مجموعی طور پر 50 روپے لیٹر تک لیوی عائد کی جائیگی۔

حکومت نئے مالی سال کیلئے آئی ایم ایف شرائط کے تحت ٹیکس وصولیوں کا ہدف 7 ہزار 445 ارب تک لانے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ انکم ٹیکس کے ہدف میں 55 روپے کا اضافہ ہوگا، 6 سے 12 لاکھ سالانہ آمدن رکھنے والوں کو 2.5فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔

سالانہ 15 کروڑ کی آمدنی رکھنے والوں پر حکومت 1 فیصد، 20 کروڑ آمدنی پر 2 فیصد جبکہ 25 کروڑ کی آمدنی پر 3 فیصد ٹیکس عائد کرے گی۔ آئی ایم ایف شرائط کے تحت سالانہ 30 کروڑ کمانے والوں کو 4 فیصد رقم کا ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

وفاقی حکومت کسٹمز وصولیوں کے ہدف میں 55 ارب تک اضافہ کرے گی جو 950 ارب سے 1ہزار 5ارب تک جا پہنچے گا۔ جی ایس ٹی کی مد میں 3 ہزار 8 ارب کی جگہ عوام سے  3 ہزار 300 ارب روپے وصول کیے جائیں گے۔

معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرکے موجودہ حکومت پہلے ہی عوامی تنقید کی زد میں ہے۔ آئی ایم ایف کی نئی شرائط کے تحت ٹیکس وصولی اور مہنگائی کا نیا طوفان غریب عوام کیلئے بڑا دھچکا ثابت ہوسکتا ہے۔

Related Posts