اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا دوسرا اور آخری جائزہ آج سے اسلام آباد میں شروع ہورہا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کے جائزے کی کامیابی سے تکمیل کے لیے تمام اہداف کو پورا کرلیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حتمی جائزہ ہوگا جس کے بعد اسٹاف لیول کے معاہدے کی پیروی کی جائے گی۔
اسٹاف کی سطح پر معاہدہ ہونے کے بعد آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد 1.1 بلین امریکی ڈالر کی حتمی قسط جاری کی جائے گی۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے جولائی 2023 کے وسط میں پاکستان کے لیے 3 ارب امریکی ڈالر کے اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کی منظوری دی تھی۔
ایس بی اے پر اسٹاف لیول کا معاہدہ 2250 ملین (تقریباً 3 بلین ڈالر یا پاکستان کے کوٹہ کا 111 فیصد) جون کے آخری ہفتے میں طے پایا جب آئی ایم ایف کے عملے کی ٹیم نے نیتھن پورٹر کی سربراہی میں پاکستانی حکام کے ساتھ ذاتی اور ورچوئل ملاقاتیں کیں۔
13 جولائی کوآئی ایم ایف نے اس معاہدے کے تحت کل 3 بلین ڈالر میں سے 1.2 بلین امریکی ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو منتقل کیے تھے۔
بعد ازاں پہلا کامیاب جائزہ نومبر 2023 کے وسط میں کیا گیا جس کے بعد فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کے بعد پاکستان کو 700 ملین ڈالر فراہم کیے گئے۔