آئی ایم ایف کا بجلی کے نرخوں میں اضافے کا مطالبہ بلا جواز ہے، شوکت ترین

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مالی سال 23-2022 کے دوران شرح نمو 6 فیصد تک لے کر جائیں گے، شوکت ترین
مالی سال 23-2022 کے دوران شرح نمو 6 فیصد تک لے کر جائیں گے، شوکت ترین

اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ہے،ہمیں سہولت دینا ہوگی، انہوں نے کہا کہ موجودہ آئی ایم ایف پروگرام بہت مشکل تھا جس میں آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھیں جن کی سیاسی قیمت بھی ہے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین نے اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت معیشت کو کورونا سے خطرہ ہے، اگر کورونا نہ ہوتا تو ہماری معیشت کی بحالی شروع ہوچکی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ریونیو، پاور سیکٹر ہمارے لیے اہم چیلنجز ہیں جب کہ کامیاب نوجوان پروگرام کے ساتھ کامیاب کسان پروگرام بھی شروع کریں گے، کامیاب کسان پروگرام نچلی سطح سے ترقی کے لیے ضروری ہے۔

آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ 92 فیصد ریونیو اکٹھا کررہے تھے، اب کورونا کی وجہ سے57 فیصد تک آگئے ہیں،ہم ٹیکس کا نیٹ ورک بڑھائیں گے، ہمیں ریونیو کا ٹارگٹ نہ دیں، یہ نہیں ہوگا کہ جیسے ہم سے کہا گیا کہ 3 ہزار سے ٹارگٹ 5500 تک لے جائیں، ریونیو ہم نے بڑھانا ہے اور یہ بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ آئی ایم ایف پروگرام بہت مشکل تھا، آئی ایم ایف نے سخت شرائط رکھیں جن کی سیاسی قیمت بھی ہے، ہم آئی ایم ایف پروگرام سے نہیں نکلیں گے، پروگرام چل رہا ہے البتہ آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر ہے،ہمیں سہولت دینا ہوگی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے اچھے کام کیے لیکن ہراسانی کے واقعات بھی ہوئے، بینک ہمارے ایس ایم ایز کو قرض ہی نہیں دیتے، ایس ایم ایز کے لیے حکومت پیسے ڈال رہی ہے۔

شوکت ترین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کہ وزیراعظم کی تشویش ہے کہ عام آدمی کے لیے مہنگائی کم کی جائے، اس کے لیے فارمرز سے ریٹیلر کے درمیان مارجن کے غیر معمولی فرق پر توجہ دی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: اوورسیز پاکستانیوں سے سفارتخانے اپنا رویہ تبدیل کریں، وزیراعظم عمران خان

Related Posts