اربوں کا قرض، آئی ایم ایف میں پاکستان کی جائزے کیخلاف درخواست منظور

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آئی ایم ایف
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام پر رواں ماہ 12 جنوری کو طے شدہ نظر ثانی ملتوی کرنے کی درخواست منظور کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے طے شدہ قواعد کے تحت 12 جنوری کو 6 ارب ڈالر کے قرض پر حکومتِ پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے معاشی اقدامات کا جائزہ لینا تھا، جو ملتوی کردیا گیا ہے جو رواں ماہ 28 یا 31 جنوری کو منعقد ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

آئی ایف ایف سہولت کاچھٹاجائزہ12جنوری کوپیش کرنیکی تیاریاں

قبل ازیں حکومت نے متنازعہ منی بجٹ قومی اسمبلی اور سینیٹ سمیت پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں پیش کیا تھا، جس کی منظوری سے 6 ارب ڈالر کا قرض دینے کیلئے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری مشروط ہے۔

منی بجٹ منظوری کی سورت میں سیلز ٹیکس استثنیٰ واپس لے لیا جائے گا جس سے حکومت کو 3 کھرب 43 ارب روپے کی اضافی آمدنی کی توقع ہے جو جی ڈی پی کا 0 اعشاریہ 6 فیصد بنتا ہے۔ سینیٹ سے مجوزہ ضمنی مالیاتی بل سینیٹ کمیٹی کو بھجوایا گیا ہے۔ 

یادرہےکہ حکومت آئی ایم ایف کو قائل کرنا چاہتی تھی کہ وہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے منی بجٹ پیش کرے گی لیکن اس تجویز کو ٹھکرا دیاگیاجس کےبعدآئی ایم ایف پروگرام کی بحالی خطرے  کے زون میں داخل ہو گئی تھی۔

اس کی وجہ یہ تھی کہ اگر فنڈ ٹیکس قوانین (چوتھا) ترمیمی بل اور ایس بی پی کے خود مختاری بل سمیت دو اہم بلوں کے لیے پارلیمانی منظوری حاصل کرنے کے اپنے پہلے مطالبات سے باز نہ آیا تو آئی ایم ایف کی بحالی پروگرام داؤ پر لگ جائے گا۔

 

Related Posts