کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں واقع گلشنِ ضیاء کی غیر قانونی سوسائٹیز کو لوکل سٹی انتظامیہ کی مبینہ حمایت حاصل ہے جبکہ علاقے میں قبضہ مافیا کا راج ہے۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری اراضی پر غیر قانونی سوسائٹیز کی بھرمار ہے جبکہ ماضی میں قابض ہونے والے لینڈ مافیا کو مبینہ طور پر ڈپٹی کمشنر ویسٹ کی سرپرستی حاصل ہے۔ حکمراں جماعت کے نام نہاد علاقائی رہنماؤں کی کھلی کرپشن کے باعث سرکاری اراضی بندر بانٹ کی جارہی ہے۔
سیاسی قبضہ مافیا نے غیر قانونی طور پر کچی آبادی کی اراضی پر رہائشی سوسائٹیز بنا کر سادہ لوح افراد کو غیر قانونی پلاٹ فروخت کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں جبکہ یہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اورنگی پراجیکٹ کی ارضی ہے جسے کے ایم سی کے تحت گلشنِ ضیاء کا نام دیا گیا ہے۔
مذکورہ اراضی پر ڈپٹی کمشنر ضلع غربی فیاض سولنگی کی سرپرستی میں قبضہ مافیا سرگرم ہے جبکہ ڈی سی ویسٹ نے غیر قانونی طور پر اورنگی پراجیکٹ میں مداخلت کی جبکہ ذرائع کے مطابق ڈی سی کی سرپرستی میں لینڈ مافیا کو غیر قانونی قبضے کرنے کی کھلی چھوٹ مل گئی ہے۔
اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں کچی آبادی اورنگی پراجیکٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر عقیل احمد، گلشنِ ضیاء کے ڈپٹی ڈائریکٹر جلیس سمیع نے عوام کو پیغام دیا ہے کہ گلشنِ ضیاء کی لیز بند کردی گئی ہے۔ کے ایم کی زمینوں پر پرائیویٹ افراد کے قبضوں کی شکایات اینٹی کرپشن کے محکمے تک پہنچا دی گئی ہیں۔
دونوں ڈپٹی ڈائریکٹرز نے واضح کیا کہ کے ایم سی کی قرارداد نمبر 566 سن 2009ء پر عمل درآمد کیلئے بلدیہ کراچی مقدمہ داخل کر رہی ہے۔ کے ایم سی کی زمینوں پر پرائیویٹ افراد کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ سوسائٹیز کی تعمیر اور خریدوفروخت غیر قانونی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹرز نے کہا کہ ہم گرینڈ آپریشن کے ذریعے تمام غیر قانونی تعمیرات گرائیں گے۔ بورڈ آف ریونیو اور دیگر اداروں کے جعلی کاغذات قابلِ قبول نہیں۔ بلاک اے سے کے تک کے ایم سی کی زمین ہے۔ قبضہ مافیا کے خلاف عدالت جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام گلشنِ ضیاء میں خریدوفروخت سے باز رہیں۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا کے خلاف اینٹی کرپشن میں تحقیقات جاری ہیں۔ قابضین کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ عوام کسی بھی طرح قبضہ مافیا کے چکر میں نہ آئیں۔ ہمیں قبضہ مافیا کی اطلاع فوری دیں تاکہ ایف آئی آر درج کرائی جاسکے۔ اینٹی کرپشن اور نیب کو مکمل رپورٹ بھیج دی گئی ہے۔