کراچی، ڈیفنس کو پانی فراہم کرنے والی لائن پر غیرقانونی ہائیڈرنٹ قائم

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی، ڈیفنس کو پانی فراہم کرنے والی لائن پر غیرقانونی ہائیڈرنٹ قائم
کراچی، ڈیفنس کو پانی فراہم کرنے والی لائن پر غیرقانونی ہائیڈرنٹ قائم

کراچی کے علاقے ڈیفنس کی واٹر سپلائی لائن پر کورنگی چکرا گوٹھ میں ایک بار پھر بڑا غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹ قائم کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہائیڈرنٹ کے لیے ڈیفنس کو پانی سپلائی کرنے والی 48 انچ قطر کی مین لائن سے 6، 6 انچ کے 2 کنکشن لیےگئے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی مقام پر 10 سال قبل بند کیے گئے ہائیڈرنٹ کے پرانے کنکشن بھی موجود ہیں۔

زمان ٹاؤن تھانہ کی حدود میں کورنگی چکرا گوٹھ میں پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما کے پلاٹ پر بڑا آہنی گیٹ نصب کیا گیا ہے اور اس مقام سے عام گاڑیوں کا راستہ بند کردیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہائیڈرنٹ پر 3 نل کھولے گئے ہیں جہاں سے دن رات یومیہ 500 ٹینکرز کی بھرائی ہو رہی ہے، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں پانی کی شدید قلت کے باعث بڑے اداروں کی مداخلت اور حکومتی سطح پر اس مقام پر واٹر ہائیڈرنٹ کو 10 سال قبل بند کردیا گیا تھا، جس کے بعد ڈیفنس کے بیشتر علاقوں کے مکینوں کو لائنوں سے پانی ملنا شروع ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

کراچی پولیس نے تاوان کیلئے اغوا ہونے والے 9 سالہ عبداللہ کو بازیاب کرالیا

واٹر بورڈ کے ہائیڈرنٹ انچارج اعظم خان کا کہنا ہے کہ کراچی میں واٹر بورڈ کے تحت صرف 6 سرکاری ہائیڈرنٹ کام کر رہے ہیں، ان میں سے شیرپاؤہائیڈرنٹ کا فاصلہ سپلائی کے علاقوں سے زیادہ ہونے کی وجہ کنٹریکٹر کو چکرا گوٹھ پر ہائیڈرنٹ کھولنے اور 2 کنکشن یہاں منتقل کرنے کی عارضی اجازت دی ہے جبکہ شیر پاؤ ہائیڈرنٹ بھی اپنی جگہ پر کام کرتا رہے گا۔

واٹر بورڈ ذرائع کے مطابق سرکاری ہائیڈرنٹ کو منتقل کرنے کا قانون نہیں ہے لیکن کسی کی سہولت یا ملی بھگت سے ایسا کیا جاسکتا ہے، اس سلسلے میں جاری خط میں ڈیفنس اور کلفٹن کے پانی سے محروم علاقوں کو سپلائی دینے کا بہانہ بنایا گیا ہے۔

Related Posts