وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تجارتی مراکز میں غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں جن کے خلاف انفورسمنٹ حکام نے کوئی کارروائی نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر جی 7 میں غیرقانونی تعمیرات، تجاوزات اور سرکاری اراضی پر قبضے کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ کاروباری و تجارتی مراکز میں بھی غیرقانونی تعمیرات و تجاوزات کا سلسلہ عروج پرہے جبکہ سی ڈی اے کا انفورسمنٹ اسٹاف پورے شہر میں پسند ناپسند کی بنیاد پر انسدادِ تجاوزات کی کارروائی کر رہا ہے۔
سیکٹر جی 7 کی سیدپور مارکیٹ، چناب مارکیٹ، کھڈا مارکیٹ، گول مارکیٹ، جان مارکیٹ، عامر مارکیٹ، روح افزامارکیٹ، گلشن مارکیٹ، الحبیب مارکیٹ، گولڈن مارکیٹ، قادریہ مارکیٹ اور ملحقہ سیکٹرز میں سرکاری اراضی پر غیرقانونی تعمیرات و تجاوزات جاری ہیں۔ برآمدوں، راستوں اور فٹ پاتھوں پر بھی تجاوزات جاری ہیں۔
خیال رہے کہ 6 ماہ قبل چیئرمین سی ڈی اے نے ناجائز تجاوزات پر نوٹس لیا اور واضح ہدایات جاری کیں، 2 افسران بھی معطل کئےگئے، انکوائری کے لئے ہدایات دی گئی لیکن تاحال چیئرمین سی ڈی اے کے احکامات پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، بلکہ خود چیئرمین سی ڈی اے کے دفتر کے سیکٹرز میں چھوٹی بڑی شاہراہوں کے دونوں جانب بھی سرکاری اراضی پر قبضوں اور ناجائز تجاوزات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب جی 7 ون کچی آبادی میں بھی غیر قانونی تجاوزات جاری ہیں جبکہ جی 7 ٹو میں مزید دو نئی کچی آبادیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے جن میں سے ایک کچی آبادی بلڈنگ کنٹرول 2 عمارت کے قریب قائم کی گئی جہاں سرکاری اراضی پر ریت، بجری، کرش، اینٹ، ٹھیہ اور کھوکھا بھی قائم کیا گیا ہے جو کچھ عرصہ پہلے ختم کئے گئے تھے۔
اس کے خلاف بلڈنگ کنٹرول ٹو حکام نے کئی دفعہ انفورسمنٹ حکام کو کارروائی کے لئے لکھا ہے لیکن بلڈنگ کنٹرول ٹو کی درخواست پر محکمۂ انفورسمنٹ نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔وفاقی حکومت، وزارتِ داخلہ، ضلعی انتظامیہ، سی ڈی اے اور ایم سی آئی انتظامیہ ناجائز تجاوزات پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ جی 7 ایریاز کو بھی راجہ بازار میں تبدیل کردیا گیا ہے، انفورسمنٹ حکام کھلم کھلا کہتے ہیں جی 7 میں کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں سی ڈی اے کا تجاوزات کے خلاف ڈرامائی آپریشن