ڈی جی، ایس بی سی اے کی سرپرستی میں بھتے کے عوض غیر قانونی تعمیرات جاری

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈی جی، ایس بی سی اے کی سرپرستی میں بھتے کے عوض غیر قانونی تعمیرات جاری
ڈی جی، ایس بی سی اے کی سرپرستی میں بھتے کے عوض غیر قانونی تعمیرات جاری

کراچی: ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے نسیم الغنی سہتو کی سرپرستی میں ڈائریکٹر لیاقت آباد اعجاز ملک کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات سے بھتہ وصولی جاری ہے، لیاقت آباد سے ماہانہ کروڑوں کی ناجائز آمدنی سے افسران ارب پتی بن گئے۔

افسران کے اثاثہ جات کی تحقیقات کی جائے تو بڑی تعداد میں ریکوری ہوسکتی ہے، ڈائریکٹر اعجاز ملک لالچ میں اندھے ہو کر لیاقت آباد ٹاؤن کی تنگ گلیوں میں 60 اور 80 گز کے پلاٹ پر 5 سے 7 منزلہ ناقص میٹریل سے غیر قانونی تعمیرات کروا کر علاقہ مکینوں کے بنیادی حقوق پانی، بجلی، گیس، آب و ہوا، سیوریج لائن اور کار پارکنگ جیسے مسائل میں اضافے کا سبب بن گئے ہیں۔

نام نہاد بلڈرز کے سرپرست اعلیٰ اعجاز ملک نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شکیل جمالی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر فاروق زرداری، سینئر بلڈنگ انسپکٹر ابریز احمد ابڑو، سینئر بلڈنگ انسپکٹر منظور علی چانڈیو اور بلڈنگ انسپکٹر واجد علی شاہ کو بلڈر مافیا سے غیر قانونی تعمیرات کے ٹھیکے اوران سے مبینہ بھتہ جمع کرنے کی ذمہ داری سونپ رکھی ہے۔

ان افسران کے راشی ڈائریکٹر اعجاز ملک نے 100 کے قریب پوش ایریاز میں G+3 سے G+5 جبکہ لیاقت آباد نمبر 1 سے 10 میں G+7 بغیر نقشے کے غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی جاری رکھی ہوئی ہے۔

لیاقت آباد ٹاؤن میں واقع ناظم آباد نمبر 2 کے پلاٹ نمبر 14/3 بلاک 2-J پر چوتھا فلور پلاٹ نمبر8/3 بلاک 2-H پر تیسرا فلور پلاٹ نمبر 5/19 بلاک 2-A پر تیسرا فلور پلاٹ نمبر 1/4 بلاک 2-E پر گراؤنڈ پلس فائیو پلاٹ نمبر 8/3 بلاک 2-H پر تیسرا فلور پلاٹ نمبر 13/1 بلاک 2-H تیسرا فلور بلاک نمبر 2-D کے پلاٹ نمبر 15/3 پر تیسرا اور چوتھا فلور تعمیر ہورہا ہے۔

جبکہ بلاک نمبر 2-A کے پلاٹ نمبر 5/19 پر تیسرا فلور بلاک 2-D کے پلاٹ نمبر 15/3، 2/14، 4/4 پر تیسرا فلور جب کہ ناظم آباد نمبر 1 میں بلاک نمبر 1-J کے پلاٹ نمبر 4/43،،50/3،50/2 اور 47/1 پر گراؤنڈ پلس فور جبکہ 10/4 پر تیسرا فلور بلاک نمبر 1-C کے پلاٹ نمبر 2/3 پر تیسرا فلور پلاٹ نمبر 6/7 پر چوتھا غیر قانونی فلور زیر تعمیر ہے۔

یہ تھی ناظم آباد 1 نمبر اور 2 نمبر کی غیر قانونی تعمیرات جہاں سے ملک اعجاز نے بلڈرز سے لاکھوں روپے رشوت وصول کر کے آنکھیں بند کر رکھی ہیں،غیر قانونی تعمیرات کے سرپرست اعلیٰ ڈائریکٹر ملک اعجاز اینڈ کمپنی کی سرپرستی میں لیاقت آباد نمبر 8 میں پلاٹ نمبر 8/306، 8/327، اور قاسم آباد کے پلاٹ نمبر 8/126،127 اور A-60 جبکہ لیاقت آباد نمبر 7 میں پلاٹ نمبر 7/319، 7/164، 7/309 اور 7/310 جب کہ لیاقت آباد نمبر 5 کے پلاٹ نمبر 5/436 رہائشی پلاٹ پر کمرشل فلیٹ/پورشن کی بلند و بالا غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔

ان جگہوں سے اعجاز ملک کے ماتحت افسران و چیلے یومیہ لاکھوں روپے رشوت وصول کر رہے ہیں۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس تمام گھناؤنے کھیل کی خبریں یومیہ بنیادوں پر ذرائع ابلاغ کی زینت بنتی رہتی ہیں مگر نہ تو ڈی جی نسیم الغنی سہتو نوٹس لیتے ہیں نہ ہی سیکریٹری بلدیات روشن شیخ کوئی کارروائی کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔

حیرت کی بات تو یہ ہے کہ وزیر بلدیات اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کبھی غیر معیاری میٹریل سے تعمیر ہونے والی غیر قانونی تعمیرات پر کوئی ایکشن نہیں لیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سب کام ملی بھگت کے تحت ہورہا ہے۔

Related Posts