وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مساج سینٹرز جسم فروشی کے اڈے بن گئے ہیں جہاں شہری انتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے قحبہ خانوں کا کاروبار عروج پر ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بیوٹی اسلام کے نام پر غیر اخلاقی دھندہ عروج پر ہے اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے شہر اقتدار کے پوش سیکٹرز میں مساج سینٹرز میں جسم فروشی جاری ہے۔اسلام آباد کے پوش ایریا ایف 11، سپر مارکیٹ اور جناح سپر مارکیٹ میں ایسے بیوٹی سلونز اور سپاء سنٹرز کی بھرمار ہے جہاں دور دراز علاقوں سے آئی غریب اور بے سہارا لڑکیوں کو مکروہ دھندے پر لگا دیا جاتا ہے۔
مساج سینٹرز کے مالکان نے اپنا کاروبار آن لائن متعارف کرانا شروع کر دیا ہے، آن لائن سروس کی وجہ سے گاہک باآسانی اپنے دیے گئے پوائنٹ پر پہنچ جاتے ہیں جہاں جسم فروشی کرنے والی خواتین اور لڑکیاں گاہکوں کے انتظار میں ہوتی ہیں۔سیکٹر ای 11 میں واقع بیوٹی سلون روز ایگزیکٹو سپاء سلیون میں فحاشی کا مکروہ دھندہ جاری ہے جہاں آن لائن بکنگ کے ذریعے گاہک حاصل کیے جاتے ہیں۔
عموماً 15000 روپے وصولی پر دوشیزائیں پیش کی جاتی ہیں جہاں آنے والے گاہک کو ہر طرح کا سکون مہیاء کیا جاتا ہے۔ شہر اقتدار میں جاری مکروہ دھندے میں شہر کی نامی گرامی شخصیات کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ شہر کے بڑے بڑے سیلونز کی سرپرستی اہم شخصیات کر رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان شخصیات کا بھی ان سیلونز پر آنا جانا رہتا ہے،
دوسری جانب اسلام آباد کی شہری انتظامیہ مساج سینٹرز کے نام پر جسم فروشی کے اس گھناؤنے کاروبار سے خوب واقف ہے، پھر بھی ایسے کاروبار کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مکروہ کاروبار میں متعلقہ تھانوں کے اہلکار بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قحبہ منڈی کھل گئی، جنسی کارکنوں کی خریدوفروخت اور سپلائی شروع