اسلام آباد ہائیکورٹ، مریم نواز کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست مسترد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ابھی سے ہتھیار پھینک کر اپوزیشن کی نشست پر آگئے ہو؟ وزیراعظم پر مریم نواز کی تنقید
ابھی سے ہتھیار پھینک کر اپوزیشن کی نشست پر آگئے ہو؟ وزیراعظم پر مریم نواز کی تنقید

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو تنقید کا نشانہ بنا کر عدلیہ کی توہین کی گئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں ریمارکس دئیے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد جوڈیشل آفس چھوڑنے والے ججز عدلیہ کا حصہ نہیں ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں:

مریم نواز کے بیٹے جنید صفدر کے ولیمے کا کارڈ سوشل میڈیا پر وائرل

پیٹرول پمپ مالکان کے ناجائز مطالبات تسلیم نہیں کریں گے۔حماد اظہر

ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق ثاقب نثار کو ذاتی حیثیت میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا جس پر توہینِ عدالت کی کارروائی شروع نہیں کی جاسکتی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد جج کا اسٹیٹس پرائیویٹ شہری ہوجاتا ہے۔ آئین کی دفعہ 2003 کے تحت ریٹائرڈ ججز عدلیہ کا حصہ نہیں۔

اپنے تحریری فیصلے میں عدالت نے مزید کہا کہ ریٹائرڈ جج ایک شہری کے طور پر عدالت سے رجوع کرکے ہتکِ عزت کا دعویٰ دائر کرسکتا ہے۔ ججز انصاف فراہم کرتے ہیں۔ انہیں عوامی تنقید سے استثنیٰ نہیں دیا جاسکتا۔ آزاد جج تنقید سے متاثر نہیں ہوتا۔

تحریری فیصلے کے مطابق توہینِ عدالت کی کارروائی کو صرف عوامی مفاد کے تحت شروع کیاجاسکتا ہے۔ عام شہری کی ہتکِ عزت پر توہینِ عدالت کی کارروائی نہیں ہوتی۔ درخواست ناقابلِ سماعت قرار دے کر خارج کی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ خاتون وکیل نے درخواست گزار کے طور پر ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف درخواست جمع کرائی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق چیف جسٹس کیخلاف بیان دے کر توہینِ عدالت کی گئی۔

ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس بتائیں کہ انہیں کس نے نواز شریف اور مجھے سزا دینے پر مجبور کیا؟ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی سابق چیف جسٹس پر تنقید کی تھی۔ 

 

Related Posts