سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف عدالت میں درخواست

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

social media
social media

اسلام آباد: سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی قوانین کے خلاف دائر کی گئی درخواست میں سیکرٹری قانون و انصاف، سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور چیئرمین پی ٹی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں سوشل میڈیا قوانین 2020 کو خلاف آئین قرار دے کر کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر سوشل میڈیا قوانین پر عملدرآمد کرنے سے روکا جائے۔

درخواست کے مطابق سوشل میڈیا سے متعلق مجوزہ حکومتی رولز شہریوں کے آئینی بنیادی حقوق سے متصادم ہیں، آئین پاکستان آزادی اظہار رائے کا ضامن ہے، مجوزہ قوانین آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہیں۔

مزید پڑھیں: سوشل میڈیا قانون کا مقصد مثبت اظہار رائے یا سیاسی اختلاف کو دبانا نہیں، وزیراعظم

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹوئٹر، فیس بک سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس موجودہ دور کی اہم ضرورت ہیں، 20 کروڑ عوام کی نمائندہ اسمبلی کی رائے لیے بغیر سوشل میڈیا قوانین متعارف کرائے گئے، سول سوسائٹی اور متعلقہ سوشل میڈیا کمپنیوں سے بھی رائے نہیں لی گئی ۔

Related Posts