اسلام آباد: عدالت نے معروف وکیل اعتزاز احسن کے بیان کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست خارج کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرمی چیف اور عدلیہ مخالف بیان پر اعتزاز احسن کے خلاف کیپٹن (ر) صفدر نے توہینِ عدالت کی درخواست دی۔ سماعت کے آغاز پر بیان کے متعلق آگہی پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ کیا کوئی اس عدالت پر اثر انداز ہوسکتا ہے؟
آرمی چیف کی تعیناتی پر نواز شریف سے مشاورت نہیں ہوگی۔رانا ثناء اللہ
درخواست گزار کیپٹن (ر) صفدر کے وکیل نے عدالت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ایسے بیانات کو غیر ضروری طور پر اہمیت نہ دیں۔ روزانہ ایسے بیانات آتے ہیں۔ عدالت اسے اہم نہیں سمجھتی۔ مس رپورٹنگ بھی تو ہورہی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ وی لاگز میں بہت کچھ کہا جاتا ہے۔ ایسے بیانات کا حل توہینِ عدالت تو نہیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ ایک شخص 40 سال سے وکالت کررہا ہے، وہ کہتا ہے کہ آرمی چیف نے کیس سے نکلوایا۔
ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے کہ اگر 2018 میں کوئی اثر انداز نہ ہوسکا تو اب بھی نہیں ہوسکتا۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ آپ نے وقت کے فرعونوں کے خلاف فیصلہ دے کر ہمیں ضمانت دی۔ ان کو بلا کیوں نہیں رہے؟ چیف جسٹس نے کہا آپ کیا چاہتے ہیں؟
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ کیا آپ چاہتے ہیں کہ یہ عدالت بھی وہی کرے جو وہ کرتے رہے؟ غیر ضروری چیزوں میں نہ جائیں۔ غیر ضروری وضاحت طلب نہیں کی جائے گی۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعتزاز احسن کے متنازعہ بیان پر درخواست خارج کردی۔