اسلام آباد ہائیکورٹ نے کروڑوں کمانے والے سرمایہ داروں پر سپر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپر ٹیکس کے نفاذ کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے بعد محفوظ فیصلہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے پڑھ کر سنایا جس میں سپر ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی قرار دیا گیا۔
سپر ٹیکس، 6 سے 12 لاکھ آمدنی پر ٹیکس کی شرح 2.5فیصد مقرر
ہائیکورٹ نے انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق 4سی کو بھی غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اپنے تفصیلی فیصلے میں سیکشن 4سی کی وضاحت کردی۔ سپر ٹیکس کے خلاف درخواستیں مختلف کمپنیز اور اداروں نے دی تھیں۔
درخواست گزاروں کی جانب سے درخواستوں کی سماعت کی پیروی سلمان اکرم راجہ، عدنان حیدر رندھاوا ایڈووکیت اور دیگر وکلاء نے کی۔ عدالت نے سپر ٹیکس کے مطالبے اور ریکوری کے نوٹسز کالعدم قرار دئیے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے زیادہ آمدن پر سپر ٹیکس عائد کرتے ہوئے 6 سے 12 لاکھ آمدنی پر ٹیکس کی شرح 2.5فیصد مقرر کردی۔
حکومت کا رواں ماہ کے آغاز میں کہنا تھا کہ 50 کروڑ روپے سے زائد آمدن پر 10 فیصد، 40 سے 50 کروڑ پر 8 فیصد، 35 سے 40 کروڑ سالانہ آمدن پر سپر ٹیکس 4 سے بڑھا کر 6فیصد کردیا گیا ہے۔