عدالت کا شیخ رشید کیخلاف کراچی اورحب میں درج مقدمات پر کارروائی نہ کرنیکا حکم

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا
شیخ رشید کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا

اسلام آباد: عدالتِ عالیہ نے سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کے خلاف کراچی اور حب میں درج مقدمات پر کارروائی نہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیخ رشید کی درخواستوں پر سماعت کی جس کے دوران سابق وزیرِ داخلہ کے وکیل نے کہا کہ عدالت تھانہ آبپارہ کی طلبی کے سمن پر مزید کارروائی سے روک چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

پشاور کے شہداء کی یاد میں لبرٹی چوک میں شمعیں روشن

وکیل نے عدالت کو آگہی دیتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اسی درخواست پر نہ صرف مقدمہ درج کر لیا بلکہ کارروائی کرتے ہوئے شیخ رشید کو گرفتار بھی کر لیا۔ کراچی میں اس وقت بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا جب شیخ رشید زیرِ حراست تھے۔

ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئ کہا کہ بیان دینے کی جگہ تو پولی کلینک ہسپتال تھی، پھر کراچی میں ایف آئی آر کیسے کاٹی گئی؟ ایک ہی وقوعے پر مختلف شہروں میں مقدمات کیسے درج ہوسکتے ہیں؟ شیخ رشید نے کہا کہ تیسرا مقدمہ مری میں درج ہوا۔

کراچی کے علاقے موچکو او ربلوچستان کے علاقے حب میں شیخ رشید کے خلاف مقدمات پر کارروائی نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے عدالت نے متعلقہ حکام، ایڈووکیٹ جنرل، اٹارنی جنرل اور بار کونسلر کو نوٹسز جاری کیے۔ عدالت کا سوال تھا کہ کیا گرفتاری ہوئی؟

شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ گرفتاری صرف 1 مقدمے میں ہوئی۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ قانون کے مطابق جب ایک مقدمے میں گرفتاری ہوجائے تو باقی میں بھی ہوجاتی ہے۔ وکیل نے انکشاف کیا کہ شیخ رشید کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

سابق وزیرِ داخلہ کے وکیل نے کہا کہ شیخ رشید کو نامعلوم مقام پر 6 گھنٹوں تک کرسی سے باندھ کر رکھا گیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ سلسلہ کہاں رکے گا؟ بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 9فروری تک ملتوی کردی۔

 

Related Posts