کراچی: مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کیلئے آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کو اغواء کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
کراچی میں مزار قائد پر سیاسی نعرے بازی اور مزار کا تقدس پامال کرنے پر پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن (ر)صفدر کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ سندھ حکومت نے اتحادی جماعت کے رہنماء کی گرفتاری سے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔
صوبائی وزیر تعلیم و سینئر پی پی رہنماء سعید غنی کاکہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنماء کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے سندھ حکومت کا کوئی تعلق نہیں، ہمیں لاعلم رکھا گیا۔
مزید پڑھیں:کیپٹن صفدر کی گرفتاری سے سندھ حکومت کا کوئی تعلق نہیں، سعید غنی
دوسری جانب سینئر صحافی کامران خان نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری پنجاب نہیں سندھ پولیس نے کی ہے،کہا کہ آئی جی سندھ کو اغواء کیا گیا اب مراد علی شاہ فوری استعفیٰ دیں یا آئی جی اغوا ء کرنے والوں کوگرفتار کروائیں۔
کیپٹن صفدر گرفتاری پنجاب نہیں سندھ میں پنجاب پولیس نہیں سندھ پولیس نے کی کہا آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا اب امتحان بلاول صاحب ولولے جنون کا جس کا اظہار کل کر رہے تھے کیا یہ وہ واقعہ نہیں جس پر احتجاج کرتے ہوئے مراد علی شاہ فوری استعفی دیں یا آئی جی اغوا کرنے والے گرفتار کروائیں
— Kamran Khan (@AajKamranKhan) October 19, 2020
اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے اپنے ٹوئٹ میں حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن صفدر پر پرچہ کٹوانے کیلئے آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا۔۔۔؟؟؟؟؟!!!!!یہ کراچی میں کیا ہو رہا ہے؟؟!!۔
کیپٹن صفدر پر پرچہ کٹوانے کیلئے آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا۔۔۔؟؟؟؟؟!!!!!
یہ کراچی میں کیا ہو رہا ہے؟؟!!
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) October 19, 2020
سندھ سےلیگی عہدیدارنےپہلے بتایاوزیراعلٰی نےکہا اُن پر دباؤ ہے۔
پھر سابق گورنر محمد زبیر نے بتایا سندھ رینجرز نے پولیس پر دباؤ ڈالا
پھر محمد زبیر نے بتایا آئی جی پولیس اغوا کیے گئے
پھر محمد زبیر نے بتایا سیکٹر کمانڈرکے دفتر میں IG Policeاغوا لائے گئےکراچی میں کیا ہو رہا ہے؟؟
— Gharidah Farooqi (@GFarooqi) October 19, 2020