پیپلز پارٹی اگر سندھ سے مخلص ہوتی تو لاڑکانہ کو پیرس بنا دیا ہوتا، مصطفی کمال

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی اگر سندھ سے مخلص ہوتی تو لاڑکانہ کو پیرس بنا دیا ہوتا، مصطفی کمال
پیپلز پارٹی اگر سندھ سے مخلص ہوتی تو لاڑکانہ کو پیرس بنا دیا ہوتا، مصطفی کمال

کراچی:پاک سرزمین پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ پاکستان ہاؤس میں سید مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ حکومت کو واضح دھمکی دی ہے کہ پیر کی صبح تک ہر حال میں کاروبار کو کھولا جائے ورنہ تاجر اب سڑکوں پر ہونگے اور پاک سرزمین پارٹی انکے شانہ بشانہ ہوگی۔

مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ بلدیاتی حکومتوں کو فعال کیا جائے۔ تاجروں سے کاروبار کے لیے انتہائی چھوٹے قرضوں کے عوض مکان و دکان کے کاغذات مانگے جارہے ہیں جو قابل مذمت ہے، تاجر حکومت کے دیئے گئے تمام ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے۔

پاکستان نامساعد حالات سے گزر رہا ہے۔ کراچی میں تاثر شدید ہوتا جارہا کہ کراچی والوں پر شب خون مارا جا رہا ہے۔یہ شہر 70 فیصد ریوینیو کما کر دیتا ہے۔ گیس اور بجلی پورے پاکستان میں سب سے مہنگی ہے، کالج، یونیورسٹی میں ایڈمشن اور نوکریاں چھین لی گئیں ہیں۔

کراچی کے لوگوں سے سندھ کے حکمران کراچی دشمنی کر رہے ہیں جو بہت خطرناک ہے۔ اس تاثر کی وجہ پیپلز پارٹی کی سابقہ طرزِ سیاست ہے۔ سندھ کے نوجوانوں کے لیے قرضوں کا اشتہار دیا جاتا ہے اسی میں ایک خانہ ہوتا ہے کہ کراچی کے لوگ کوشش نہ کریں۔

پبلک سروس کمیشن میں ایک ہی گھر سے دیہی کوٹے پر بیٹا اور شہری کوٹے پر بیٹی کامیاب ہوتی ہے۔ اربوں روپے بغیر شفافیت کے بانٹ دیئے گئے اور کسی کو کچھ نہیں ملا۔ ہم نے لسانی نفرتوں کے خاتمے کے لیے قربانی دی ہے۔ میں نے سیاسی مفادات کے لیے جاگ مہاجر جاگ کا نعرہ نہیں لگایا۔

سندھ بھر میں جا کر کہا کہ سندھ کے کوئی دو ٹکڑے نہیں کر سکتا۔ الطاف حسین سے نہیں ڈرے تو کسی اور سے کیوں ڈریں گے۔ اگر گرفتار کرنا چاہیں تو کر لیں لیکن اب پانی سر سے گزر چکا ہے۔ پاک سرزمین پارٹی نے پہلے دن ہی کہا کہ حکومت کی حمایت کرتے ہیں اور تعاون کریں گے لیکن ابتک وفاقی اور صوبائی حکومت کا کوئی متفقہ موقف نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ جاری ہے۔ سندھ حکومت تاثر دے رہی ہے کہ لاک ڈاؤن ہے جبکہ عملاً کوئی لاک ڈاؤن نہیں ہے۔ کہا جاتا ہے کہ لوگوں کو بچائیں یا معیشت کو لیکن حکومت صرف انہیں بچانا چاہتی ہے جو کورونا سے متاثر ہیں جبکہ ہم سب کی بات کر رہے ہیں لوگ دیگر بیماریوں اور بھوک سے بھی مر رہے ہیں جو ریاست کیذمہ داری ہیں۔

سید مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ کراچی کے چھوٹے تاجر بڑے سرمایہ دار نہیں لیکن لاکھوں لوگوں کو روزگار دیتے ہیں۔ کپڑے کے تاجر اور اس سے جڑے لوگ اس مہینے کما کر پورا سال کھاتے ہیں۔ اگر پیپلز پارٹی کو لوگوں کی فکر ہوتی تو لاڑکانہ میں بچے کتوں کے کاٹنے سے کراچی آ کر نہیں مر رہے ہوتے، بیچ میں کوئی ایسا اسپتال نہیں جہاں اس کا علاج ہو پاتا، سب جھوٹ بول رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی اگر سندھ سے مخلص ہوتی تو لاڑکانہ کو پیرس بنا دیا ہوتا۔کراچی کی جب بات کی جائے تو شہر کے بجائے پورے ملک کی بات کی جاتی ہے، ہم سیاست نہیں کر رہے لوگوں کی آواز حکمرانوں تک پہنچا رہے ہیں۔ نان بائیوں کو مغرب کے بعد دکانیں کھولنے سے منع کیا جا رہا، وہ غریب روزے میں کیسے روٹیاں بیچیں۔

پولیس دکانداروں کو تنگ کر رہی ہے، کراچی میں غیر مقامی پولیس ہے اب کورونا کی آڑ میں رہا سہا کاروبار بھی ختم کیا جا رہا ہے، لاک ڈاؤن کے نام پر شہریوں کو بے عزت کیا جارہا، موٹر سائیکلوں پی خواتین ساتھ میں ہوتی ہیں اور پولیس والے ٹائروں کی ہوا نکال دیتے ہیں جبکہ پنکچر بنوانے کی دکانیں بھی بند ہیں۔

پولیس والوں کی عید سے پہلے عید ہو گئی ہے، دس ہزار سے زائد ایف آئی آر کاٹ دی گئی۔ رشوت کا بازار گرم ہے۔ وفاقی حکومت علیحدہ اور صوبائی حکومت علیحدہ پریس کانفرنس کر رہی ہے، نیچے پالیسی پر عملدرآمد کرنے والا کوئی نہیں۔ بار بار مطالبہ کیا کہ۔ وزیر اعظم عمران خان خود کراچی سے منتخب ہوئے تھے۔

اس شہر سے ان کے 14 ایم این اے 26 ایم پی اے ہیں لیکن وہ ایک دن کیلئے کراچی نہیں آئے۔ جو شہر کی حکمرانی کا دعویٰ کرتے ہیں وہ کورونا میں عوام کو چھوڑ کر وزارتوں کا حلف اٹھا رہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ مہاجروں اور اس شہر کا سب سے بڑا مسئلہ خالد مقبول صدیقی کی جگہ امین الحق کا وزیر بننا تھا جبکہ شہر کا میئر ڈھونڈنے سے نہیں ملتا۔ اس کی آڈیوز اور ویڈیوز واٹس ایپ گروپس پر گردش کر رہی ہیں، ایسا شخص کیسے شہر کیلئے اختیار لے گا۔

Related Posts