اگر قانون سازی زور اور دھمکی سے کی جائے گی تو اس کا کوئی مستقبل نہیں، بلاول بھٹو

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اپوزیشن کی جدوجہد اور دو لانگ مارچ سے حکومت پر دباؤ آئے گا،بلاول بھٹو
اپوزیشن کی جدوجہد اور دو لانگ مارچ سے حکومت پر دباؤ آئے گا،بلاول بھٹو

اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ قربانیاں دے کر دستور بنایا، اب اسے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اہم قانون زبردستی پاس کرائے جاتے ہیں، اپوزیشن کو بولنے کا موقع نہیں دیا جاتا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان بار کی (آل پارٹیز کانفرنس) اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب تمام جماعتیں ایک ہو کر حساب مانگیں گی، پارلیمان کو بھی آزاد کرانا ہوگا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پارلیمنٹ میں زبردستی قانون سازی منظور کی جا رہی ہے۔ اگر قانون سازی زور اور دھمکی سے کی جائے گی تو اس کا اور اس طرح کی پارلیمان کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آج تک اس قومی اسمبلی میں جو اہم قانون سازی ہوئی وہ قانون اور آئین کو پس پشت ڈال کر اور پارلیمان کو بے اختیار کرکے زبردستی سے پاس کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے فریق کو اختلاف رائے کی اجازت اور موقع نہیں دیا جاتا، کل کا مشترکہ اجلاس اس کی مثال ہے جس میں سپیکر ووٹ کی دوبارہ گنتی کے مطالبے پر ساتھ نہیں دے رہے تھے، ہمارا حق ہے کہ ہر ووٹ پر وہ ہماری تعداد گنیں۔

Related Posts