عاطف میاں کا آئی بی اے میں سیمینار منسوخ،سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عاطف میاں کا آئی بی اے میں سیمینار منسوخ،سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
عاطف میاں کا آئی بی اے میں سیمینار منسوخ،سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل

کراچی: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی ماہر معاشیات ڈاکٹر عاطِف میاں نے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ وہ کراچی کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے طلبا کے ساتھ ایک سیمنار میں شریک ہوں گے۔ عاطف میاں کو اس سیمنار میں طلبا کے ساتھ معیشت کے موضوع پر بات کرنی تھی۔

ماہر معاشیات کی جانب سے آج ایک اور ٹویٹ کی گئی جس میں انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سیمینار کچھ حلقوں کی جانب سے دھمکیوں کے بعد منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ان کی طرف سے اس اعلان کے ساتھ میں پاکستانی سوشل میڈیا پر مذہبی تعصب اور عدم برداشت پر بحث چھڑ گئی۔

انہوں نے اپنی پہلی ٹویٹ میں لکھا تھا ’میں پانچ نومبر کو آئی بی اے کراچی کے طلبا کے ساتھ گفتگو کرنے کے لیے بہت پرجوش ہوں، آئیے ہمارے ساتھ شریک ہوں۔‘

اب انہوں نے سیمینار کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ آئی بی اے کراچی میں میرا زوم سیمنار یونیورسٹی انتظامیہ نے شدت پسندوں کی دھمکیوں کے باعث منسوخ کر دیا ہے۔ آئی بی اے کے طلبا کے لیے میری دعائیں اور نیک تمنائیں ہیں۔‘

یاد رہے کہ ڈاکٹر عاطف میاں کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ابتدائی دنوں میں اقتصادی مشاورتی کونسل میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن بعدازاں ستمبر 2018 میں حکومت نے عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کمیٹی کی رکنیت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے 16 اکتوبر کو ایسا ہی ایک واقعہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے ایک کالج کے باہر بھی پیش آیا تھا جب نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر عبدالسلام کی تصویر پر چند نوجوانوں کی جانب سے سیاہی ملنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔

اس تمام صورتحال کے بعد سوشل میڈیا پر صارفین پر مذہبی شدت پسندی کے حوالے سے ایک بحث چھڑ گئی ہے۔

Related Posts