کراچی: عالمی شہرت یافتہ پاکستانی ماہر معاشیات ڈاکٹر عاطِف میاں نے ایک ٹویٹ میں بتایا تھا کہ وہ کراچی کے ادارے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کے طلبا کے ساتھ ایک سیمنار میں شریک ہوں گے۔ عاطف میاں کو اس سیمنار میں طلبا کے ساتھ معیشت کے موضوع پر بات کرنی تھی۔
ماہر معاشیات کی جانب سے آج ایک اور ٹویٹ کی گئی جس میں انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ سیمینار کچھ حلقوں کی جانب سے دھمکیوں کے بعد منسوخ کر دیا گیا ہے۔ ان کی طرف سے اس اعلان کے ساتھ میں پاکستانی سوشل میڈیا پر مذہبی تعصب اور عدم برداشت پر بحث چھڑ گئی۔
Dr. Atif R. Mian’s lecture “Why has economic growth fallen behind in Pakistan?” scheduled on November 5, 2020 has been cancelled. Inconvenience is highly regretted.
— IBA Karachi (@ibakarachi) October 22, 2020
انہوں نے اپنی پہلی ٹویٹ میں لکھا تھا ’میں پانچ نومبر کو آئی بی اے کراچی کے طلبا کے ساتھ گفتگو کرنے کے لیے بہت پرجوش ہوں، آئیے ہمارے ساتھ شریک ہوں۔‘
اب انہوں نے سیمینار کی منسوخی کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ ’مجھے یہ بتاتے ہوئے افسوس ہو رہا ہے کہ آئی بی اے کراچی میں میرا زوم سیمنار یونیورسٹی انتظامیہ نے شدت پسندوں کی دھمکیوں کے باعث منسوخ کر دیا ہے۔ آئی بی اے کے طلبا کے لیے میری دعائیں اور نیک تمنائیں ہیں۔‘
Sorry to report that my zoom economics seminar at IBA Karachi has been cancelled due to threats that the university administration was facing from extremists.
My very best wishes and prayers are with the students of IBA. https://t.co/tp10alXpNM
— Atif Mian (@AtifRMian) October 22, 2020
یاد رہے کہ ڈاکٹر عاطف میاں کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے ابتدائی دنوں میں اقتصادی مشاورتی کونسل میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی لیکن بعدازاں ستمبر 2018 میں حکومت نے عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کمیٹی کی رکنیت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے 16 اکتوبر کو ایسا ہی ایک واقعہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر گوجرانوالہ کے ایک کالج کے باہر بھی پیش آیا تھا جب نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر عبدالسلام کی تصویر پر چند نوجوانوں کی جانب سے سیاہی ملنے کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔
Pakistan didn't deserve Dr. Abdus Salam, and it doesn't deserve Dr. Atif Mian.
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) October 22, 2020