مجھے گرفتار نہیں کیا گیا۔ رؤف حسن کے ساتھ گیا تھا۔بیرسٹر گوہر

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بیرسٹر گوہر
(فوٹو: آن لائن)

اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کی گرفتاری کی افواہ جھوٹی نکلی۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا، میں رؤف حسن کے ساتھ گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے اپنی گرفتاری کی خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے گرفتار نہیں کیا گیا۔ میں رؤف حسن کے ہمراہ پولیس لائنز گیا تھا۔

اس سے قبل سی ڈی اے نے سیکٹر جی 8 میں پولیس کے ساتھ مشترکہ انسدادِ تجاوزات آپریشن کیا۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ بیرسٹر گوہر علی خان اور ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تاہم چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے گرفتاری کی تردید کردی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد پولیس نے بھی چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر کی گرفتاری کی تردید کی تھی۔

بیرسٹر گوہر علی خان کے بیان کے مطابق رؤف حسن کی طبیعت کی خرابی کے باعث بیرسٹر گوہر علی ان کے ساتھ پولیس لائنز روانہ ہوئے۔ پولیس نے کہا کہ آپ کی کسی مقدمے میں گرفتاری مطلوب نہیں، اس لیے آپ روانہ ہوسکتے ہیں۔

پولیس نے بیرسٹر گوہر علی خان کو گھر چھوڑ دیا جبکہ رؤف حسن زیر حراست ہیں۔ پولیس نے میڈیا کو کوریج کی اجازت نہیں دی، فوٹیج اور ویڈیو بنانے کی کوشش میں ایک صحافی سے بدسلوکی بھی کی گئی۔

Related Posts