وزیر اعظم کی جانب سے سامنے لائے گئے خط کا علم نہیں، شیخ رشید

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کی جانب سے سامنے لائے گئے خط کا علم نہیں، شیخ رشید
وزیر اعظم کی جانب سے سامنے لائے گئے خط کا علم نہیں، شیخ رشید

اسلام آباد:وفاقی وزیرداخلہ شیخ شیدنے وزیراعظم کی جانب سے سامنے لائے جانے والے خط سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہا ہے، عمران خان اقتدار میں ہو نہ ہو ہم ساتھ کھڑے ہیں۔

کسی حکومت کو وقت پورا کرتے نہیں دیکھا، تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ 72 گھنٹوں میں ہوجائے گا، میرا سیاسی وجدان کہتا ہے ایک گھنٹہ پہلے تک صورتحال بدل سکتی ہے،172بندے اپوزیشن نے لانے ہیں ہم نے نہیں۔

اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کیساتھ ہے، میں عمران خان کو پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ حج کے بعد انتخابات کرادیں،لوگ بک رہے ہیں،چاہتا تھا پنجاب اسمبلی توڑی جائے، میں ملک میں ایمرجنسی اور سندھ میں گورنر راج بلایا جائے، میری بات نہیں مانی گئی۔

جلسہ مولانا فضل الرحمن کا ہوگا اور مہمان ادارکاربلاول بھٹو اور مسلم لیگ (ن) والے ہوں گے، ان کے اپنے لوگ نہیں۔پیر کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ ہمیں موصول ہونے والی رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) کہیں 5 سے 6 ہزار سے زائد لوگ جمع نہیں کر پائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ خرید و فروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے، آصف زرداری خرید و فروخت کے ماہر ہیں، انہوں نے حاکم زرداری کے زمانے میں ضمانتیں ضبط ہونے کے بعد بھٹو خاندان کو ایک ایک کر کے سیاست سے الگ کیا۔

انہوں نے کہاکہ یہ خریدو فروخت میں لگے ہوئے ہیں، میرا خیال ہے کہ 72 گھنٹوں 29 سے 31 مارچ تک تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائیگا، ڈھائی بجے کے اجلاس میں علم ہوجائے گاکہ قرارداد اسمبلی میں کب پیش کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر تحریک اعتماد آج پیش ہوگی تواس کا مطلب ہے کہ پیر کو اس پر ووٹنگ ہوجائے گی، 72 گھنٹوں میں فیصلے ہوجائیں گے، میں عمران خان کے ساتھ ہوں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں علم نہیں ہے کہ مسلم لیگ (ن) کو کہاں سے آنا ہے، ہم ان کو سیکیورٹی دینا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)نے مولویوں سے خطاب کرنے آنا ہے کیونکہ ان کے پاس اپنے لوگ تو موجود نہیں ہیں، جی ٹی روٹ پر بھی میری توقع سے بہت کم لوگ تھے۔

انہوں نے کہاکہ میں نے بلاول کے جلسے میں بھی یہ غلطی کی تھی 2ہزار900 لوگوں کی سیکیورٹی فراہم کی تاہم حلفاً کہنے کو تیار ہوں کہ جلسے میں اتنے لوگ نہیں تھے، فضل الرحمن کے مدرسوں کی چھٹیاں ہیں، تو یہ لوگ جائیں مولویوں سے خطاب کریں۔

شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں کوئی ایسا انتخابی نشان نہیں ہے جس پر ہم نے انتخابات نہیں لڑیں ہوں، وزارت ہو نہ ہو، عمران خان اقتدار میں ہو نہ ہوں ہم اور ہمارے حامی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے بعد عثمان بزدار کی باری، اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد جمع کروادی

انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کے جلسے کے بعد لوگوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ 50 سال کی سیاست میں کسی حکومت کو وقت پورا کرتے نہیں دیکھا، جو حلالی ہے اصلی ہے، نسلی ہے اور جس نے آپ کے ٹکٹ پر ووٹ لیے ہیں اس کو آپ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور حلقوں کے لوگوں کا ان کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔

Related Posts