سنگین آئین شکنی کیس پر اثر اندازی کا تاثر درست نہیں، چیف جسٹس آف پاکستان

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سنگین آئین شکنی کیس پر اثر اندازی کا تاثر درست نہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان
سنگین آئین شکنی کیس پر اثر اندازی کا تاثر درست نہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان

سپریم کورٹ آف پاکستان کے آج ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ سنگین آئین شکنی کیس پر اثر انداز ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ تاثر بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کا اہتمام کیا گیا۔ ریفرنس سے خطاب کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ حکومتی ترجمان عامر رحمٰن نے مجھ پر غلط الزام لگایا۔ ججز حدود میں رہ کر کام کرتے ہیں۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سچ ہمیشہ ثابت ہو کر رہتا ہے۔ پیدائش کے وقت میرے منہ میں دانت ہونے کی وجہ سے کہا گیا کہ میرا نصیب بہت اچھا ہوگا۔ میں نے انصاف کی ابتدا اپنے گھر سے کی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالتی اصلاحات پر زور دینے کے باعث انصاف کا عمل بہتر ہوا۔ نظامِ انصاف  کو تیز کرنے کے حوالے سے اچھا کام ہوا۔ لٹکے ہوئے مقدمات کے جلد فیصلے ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی جج کو بزدل نہیں ہونا چاہئے۔ فیصلوں میں تاخیر کبھی میرا وطیرہ نہیں رہا۔ ملک کے ساتھ حلف نبھانے کی بھرپور کوشش رہی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج ریٹائر ہوجائیں گے جن کے اعزاز میں سپریم کورٹ ججز کی موجودگی میں فل کورٹ ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

 دارالحکومت اسلام آباد میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد جسٹس گلزار احمد چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

مزید پڑھیں: جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں کورٹ ریفرنس

Related Posts