20 سال پہلے لیا گیا قرض کس حساب سے لوٹایا جائے گا؟

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوال: ایک شخص کے ذمے بیس سال پہلے 2500 ہزار روپے تھے، کسی وجہ سے وہ شخص اس رقم کو ادا نہ کرسکا ہو، اور اب وہ ان پیسوں کو لوٹانا چاہتا ہو، ظاہر ہے پیسوں کی ویلیو بیس سال بعد کم ہوگئی ہے، تو اب کتنے پیسے ادا کرے گا؟

جواب: قرض کے بارے میں شرعی ضابطہ یہ ہے کہ جتنا قرض لیا جائے، اتنی ہی مقدار قرض دار پر واپس کرنا لازم ہے، چاہے کتنے عرصے بعد ہی واپسی کیوں نہ ہو، کیونکہ قرض میں دی گئی رقم کی مالیت گھٹنے یا بڑھنے کا شریعت نے اعتبار نہیں کیا ہے، چنانچہ شریعت مطہرہ کا مسلمہ اصول ہے کہ ’’الدیون تقضیٰ بأمثالها‘‘ یعنی قرضوں کی واپسی ان قرضوں کے مثل (برابر) سے ہی ہوگی۔
لہذا پوچھی گئی صورت میں دائن کے ذمہ صرف 2500 روپے واجب الاداء ہیں، دائن کا اس سے زائد مطالبہ کرنا درست نہیں ہوگا۔ الاخلاص آنلائن

Related Posts