وال اسٹریٹ پر اپنی شناخت بنانے والے کم عمر ترین مسلمان بینکر میر محمد علی خان 29 سال کی عمر میں امریکا میں ایک سرمایہ کاری بینک کے بانی و چیئرمین کا اعزاز رکھتے ہیں۔
میر محمد علی خان گذشتہ 25 سال میں متعدد مضامین لکھ چکے ہیں اور سیکڑوں لیکچر ز دے چکے ہیں۔ میر میک کی عرفیت رکھنے والے میر محمد علی خان دو کتابوں کے مصنف بھی ہیں اور انہیں سرمایہ کاری کاگرو بھی مانا جاتا ہے۔
ایک اچھے تعلیم یافتہ اور متمول خاندان سے تعلق رکھنے والے میر محمد علی خان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ فیشن میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتے، عزم وہمت، مثبت سوچ اوریقین محکم ان کی ذات کا خاصہ ہے۔
ایم ایم نیوز نے اپنے قارئین کیلئے میر میک سے ان کی کامیابیوں کے سفر کے حوالے سے چند سوالات کئے جو پیش خدمت ہیں۔
ایم ایم نیوز: سرمایہ کاری بینکاری میں آپ کے کیریئر کا آغاز کیسے ہوا؟
میر محمد علی خان : میں نے مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی پروڈینشل فنانشل سروسز میں فنانشل وٹیکسیشن ماہر کی حیثیت سے آغاز کیا،پھر میں ٹرینی اسٹاک بروکر کی حیثیت سے پروڈینشل بیچ اور بعد میں ایکوئٹی ٹریڈنگ ڈیسک میں چلا گیا اور اس کے بعد میں نے سرمایہ کاری بینکنگ کادوسرا ادارہ جوائن کیا لہٰذا میں نے نیچے سے اوپر تک وال اسٹریٹ کے تمام پہلوؤں کو دیکھا ہے۔
ایم ایم نیوز: اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں میں آپ کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑا؟
میر محمد علی خان :امریکا میں دیگر شعبہ جات کے مقابلے میں بینکنگ کے شعبے میں بقاء سب سے زیادہ مشکل ہے، وال اسٹریٹ ایک ناقابل معافی جگہ ہے یہاں افسوس یا شکایت کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے،یہاں تک کہ امریکا کا مالیاتی شعبہ اور وال اسٹریٹ کا مالیاتی شعبہ دنیا سے الگ ہے اوربہت سے دوسرے لوگوں کی طرح مجھے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑایا یوں کہہ سکتے ہیں کہ مجھے دوسرے کی نسبت زیادہ مشکلات درپیش آئیں، وال اسٹریٹ پر کوئی پاکستانی نہیں تھا اور کوئی ایسا مسلمان بھی نہیں تھا جس سے میری شناسائی ہو، اس لئے مجھے کئی مشکلات درپیش رہیں لیکن میں مشکلات سے گھبرایا نہیں اور یہی وجہ ہے کہ مشکلات نے مجھے اور سخت جان بنادیا۔
ایم ایم نیوز: کیا آپ کو کبھی ہار ماننے کا خیال آیا؟
میر محمد علی خان : ہاہاہاہا۔ دن میں دس بار ہار ماننے کے بارے میں سوچا اور گیارہویں بار میں نے آگے بڑھنے کا عزم کیا اور یہ آخری فیصلہ ہی تھا جس نے مجھے میری منزل کے قریب پہنچایا۔
ایم ایم نیوز:ہر انسان کی زندگی کے کچھ اصول ہوتے ہیں، آپ نے اپنی زندگی میں کیا اصول اپنائے ؟
میر محمد علی خان : اپنی نظر اپنے مقصد پر رکھیں، دوسروں سے زیادہ محنت کریں۔ پڑھیں پڑھیں پڑھیں اور خوب پڑھیں، اپنے مقصد کے بارے میں خود کو آگاہ کریں ، ایک چیز آپ کو دوسرے سے منفرد بناتی ہے اور وہ آپ کا علم ہے۔میں نے اپنے مقصد کے حصول اور خود کو بہتر انسان بنانے کیلئے لوگوں کے رویوں سے بہت کچھ سیکھا ہےاور اپنے آپ پر عبورحاصل کرنے کیلئے میں نے ہمیشہ اپنے جذبات کو اپنے قابو میں رکھا ہے اور سرمایہ کاری کے حوالے سے علم کی وجہ سے مجھے بہت فائدہ ہوا جس کی وجہ سے مجھے وال اسٹریٹ اور زندگی میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئیں۔
ایم ایم نیوز: اچھی زندگی گزارنے کا خفیہ راز کیا ہے؟
میر محمد علی خان : میں نے اپنی زندگی میں کئی نشیب و فراز دیکھے ، کئی بار گرا اور گر کر سنبھلا اور دوبارہ سے اپنی زندگی کا آغاز کیا۔مجھے کامیاب زندگی کا نسخہ سمجھنے میں بہت دیر لگی۔30 سال کی عمر میں میں دو بیٹوں کا باپ بن گیا اور میں نے اپنی زندگی اپنے بیٹوں کی پرورش کیلئے وقف کردی۔میرے نزدیک اچھی زندگی کا طریقہ آپ کو دوسروں تک قابل رسائی بناتا ہےجبکہ خود غرضی کی زندگی آپ کو نقصان پہنچاتی ہے ،میں نے بہت کچھ کھونے کے بعد اپنا طرز زندگی تبدیل کیا اور اپنی فیملی کو ترجیحات میں شامل کیا، آج میرے بیٹے میرے بہترین دوست ہیں ۔
ایم ایم نیوز: آپ کا سب سے بڑا خوف کیا ہے اور آپ اس سے کیسے چھٹکارہ پاتے ہیں؟
میر محمد علی خان : وقت کے ساتھ ساتھ خوف بھی بدل جاتے ہیں۔ چھوٹی عمر میں ، آپ کو ناکامی ، غریب ہونے ، برخاست ہونے کا خوف لاحق رہتا ہے لیکن جب آپ ان سب کا سامنا کرتے ہیں اور ان چیزوں سے گزرجاتے ہیں تو آپ کے تمام خوف ختم ہوجاتے ہیں۔ اپنے خوف پر قابو پانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اس کا مقابلہ کریں ، خوف سے لڑیں ،خوف کوزندہ رکھیں اور خوف سے فتح حاصل کریں۔
ایم ایم نیوز: آپ کے خلاف پروپیگنڈوں سے کیسے نپٹتے ہیں؟
میر محمد علی خان : مسکراہٹ کے ساتھ۔ ۔۔اب میں پروپیگنڈہ کرنیوالوں کے ساتھ یہی سلوک کرتا ہوں۔ شروع میں یہ مجھے پریشان کرتا تھا لیکن 20 سال بعد میں صحیح ثابت ہوااورتمام پروپیگنڈے اپنی موت آپ مرگئے جبکہ میں مسکراہٹ کے ساتھ یہاں موجودہوں۔ میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے سر جھکاتا ہوں کہ 20 سال بعد بھی میں ثابت قدم ہوں۔ میں نے سرمایہ کاری بینک کھو دیا لیکن میں نے دانشمندی حاصل کی، میں 30 سال سے اقوام عالم کیساتھ قدم ملاکر چل رہا ہوں جب آپ عالمی سطح پر اپنی شناخت رکھتے ہوں تو آپ کو تنقید کا سامنا کرنا بھی آنا چاہیے،میں جن کو دوست بناتا ہوں وہ زندگی بھر میرے دوست رہتے ہیں، آج بھی میرے وہی دوست ہیں جو میں نے کئی دہائیوں پہلے بنائے تھے اور آپ یہ صرف اس وقت کر سکتے ہیں جب آپ کے کردار میں استحکام ہو۔
ایم ایم نیوز: مستقبل میں اپنے آپ کو کہاں دیکھتا ہے؟
میر محمد علی خان : میں نے www.eCademy.pkکے نام سے ایک آن لائن ایجوکیشن کمپنی بنائی ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال سے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں بہترین آن لائن تعلیم فراہم کرنااب میرا مقصد ہے ۔ ہمارے پاس انجینئرز ، اساتذہ ، ماہرین تعلیم کی ایک عمدہ ٹیم ہے اور ہم بڑے منصوبے لے رہے ہیں۔ انشاء اللہ ای کیڈمی ڈاٹ پی کے لرننگ مینجمنٹ سسٹم اور اہل اساتذہ کا استعمال کرتے ہوئے پاکستانی تعلیمی نظام میں انقلاب لائے گی۔
ایم ایم: روزگارکیلئے جدوجہد کرنے والے نوجوانوں کو آپ کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
میر محمد علی خان : میرا پیغام آسان ہے۔ اپنی سوچ کو مثبت بنائیں، روئیے میں لچک رکھیں ، نظر اپنے مقصد پر ہو، زندگی کی مخالف سمت نہ چلو،کبھی ہمت نہ ہارو، لوگوں کی باتوں سے کبھی متنفر نہ ہوں اور ہمیشہ اللہ پربھروسہ رکھو۔