بشار الاسد کے آمرانہ تسلط اور اقتدا کی قیمت شام نے کتنے بڑے مالی نقصان کی صورت ادا کی، اس حوالے سے ہوشربا اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بشار الاسد نے 2011 سے جاری تحریک کو دبانے کیلئے جس وحشیانہ انداز میں طاقت کا استعمال کیا، اس نے شام کو بے پناہ نقصان سے دوچار کیا۔ مختلف عالمی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شام کو اپنے تباہ شدہ بنیادی ڈھانچے کی دوبارہ تعمیر کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔
مولانا فضل الرحمن کی بڑی کامیابی، صدر نے مدارس بل پر دستخط کردیے
اقوام متحدہ کے تربیتی اور تحقیقی ادارے کی ایک تحقیق کے مطابق شام کے 16 اہم شہر جو ملک کے مختلف حصوں میں پھیلے ہوئے ہیں، شدید تباہی کا شکار ہوئے، جس میں لاکھوں مکانات اور عوامی و نجی تنصیبات کو نقصان پہنچا۔
اس مطالعے میں جو سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے دریافت ہونے والے نقصانات کے تجزیے پر مبنی ہے، یہ ذکر کیا گیا ہے کہ حلب سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر ہے، جہاں تقریباً 36 ہزار 722 عمارتیں تباہ ہوئیں، اس کے بعد غوطہ مشرقی میں 35 ہزار 611 گھروں کو تباہ کیا گیا۔
تیسرے نمبر پر حمص ہے، جہاں تقریباً 13 ہزار 778 عمارتیں تباہ ہوئیں، پھر الرقہ ہے جہاں 12 ہزار 781 عمارتیں ملیامیٹ ہوئیں۔ حماہ میں 10 ہزار 529 اور دیر الزور میں ہر ایک میں 6 ہزار 405 عمارتیں تباہ ہوئیں۔ کوبانی میں 3247، الطبقہ میں 487، تدمر میں 651، الزبدانی میں 3364، درعا میں 1503، الحجر الاسود (خیمہ بستی) میں 5898 اور القریتین میں 525 عمارتیں بمباری و گولہ باری کا نشانہ بن کر تباہ ہوگئیں۔
فیس بک صارفین کیلئے گھر بیٹھے پیسے کمانے کا بہترین موقع فراہم
علاوہ ازیں دمشق کے مضافات میں واقع فلسطینی پناہ گزینوں کے کیمپ یرموک میں 5500 عمارتیں بھی ختم کر دی گئیں۔ ان کی مجموعی تعداد ایک لاکھ تیس سے زاید بنتی ہے۔
اکثر شامی شہروں کو شدید فضائی بمباری اور گولہ باری کا سامنا کرنا پڑا، جس میں مختلف اقسام کے تباہ کن ہتھیار اور میزائل استعمال کیے گئے، جس کے نتیجے میں بنیادی ڈھانچے، عوامی سہولتوں اور شہریوں کے گھروں میں زبردست تباہی آئی، یہاں تک کہ کچھ علاقوں کو مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔ ایک اندازے کے مطابق بشار کے اقتدار کو باقی رکھنے کے لیے شام کو مجموعی طور پر 1.2 ٹریلین ڈالر (1,200 ارب ڈالر کے برابر ہوتے ہیں) کے برابر نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ نقصان ملکی جی ڈی پی کے حساب سے ہے، جبکہ مذکورہ عمارتوں کی تعمیر نو کے لیے 800 ارب ڈالر سے زاید کی رقم درکار ہے۔
پہاڑ دھواں بن کر اڑ گیا، کیا اسرائیل نے شام پر ایٹمی حملہ کردیا ہے؟
بہ الفاظ دیگر بشار الاسد نے 6 لاکھ افراد کو قتل کرنے کے ساتھ ساتھ شامیوں کو 800 ارب ڈالر کا براہ راست نقصان بھی پہنچایا، جبکہ ملکی جی ڈی پی کو پہنچنے والے خسارے کو اس میں شامل کیا جائے تو یہ نقصان دو ٹریلین (دو ہزار ارب) ڈالر تک پہنچ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ سب کچھ ایک شخص نے محض اپنے اقتدار کو بچانے کے لیے کیا اور وہ اب بھی ماسکو میں عیاشی کر رہا ہے۔