پاکستان کی وزارت خارجہ نے یونان میں پیش آنے والے کشتی حادثے میں چھ پاکستانیوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یونان میں پاکستانی سفیر عامر آفتاب نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حادثے کا شکار لکڑی کی کشتی میں کل 83 پاکستانی سوار تھے، جو ایک خطرناک سفر کے دوران الٹ گئی۔لاپتہ پاکستانیوں میں متعدد نابالغ بھی شامل ہیں۔
حادثے کے زندہ بچ جانے والے افراد، جو اس وقت یونان میں ایک کیمپ میں مقیم ہیں، نے اپنے دردناک سفر کی تفصیلات بتائی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ 10 تاریخ کو پاکستان سے روانہ ہوئے اور 11 تاریخ کو کشتی میں سوار ہوئے۔
لیبیا پہنچنے کے بعد انہوں نے کئی ماہ تک شدید اذیتیں برداشت کیں اور پھر سمندر کے خطرناک سفر پر نکلے۔ ایک زندہ بچ جانے والے نے بتایا، “ہم نے سمندر میں تین دن کا سفر کیا۔ کشتی کا انجن خراب تھا اور واکی ٹاکی بھی کام نہیں کر رہا تھا۔” حادثے کے بعد انہیں ایک کارگو جہاز نے بچایا لیکن وہ اپنے کپڑے، جوتے اور موبائل فون جیسے تمام سامان سے محروم ہو گئے۔
یونانی کوسٹ گارڈ کشتی کے الٹنے کے بعد لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے اپنی سرچ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، پانچ افراد کی لاشیں برآمد ہو چکی ہیں جبکہ 40 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ خوش قسمتی سے، حادثے سے 39 افراد کو زندہ بچا لیا گیا، جن میں سے زیادہ تر پاکستانی تھے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ یونانی حکام نے اب تک جاں بحق ہونے والے چھ پاکستانیوں کی شناخت کر لی ہے۔ ہفتے کے روز پانچ لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ ایک شخص کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔ اب تک 47 پاکستانیوں کو بچایا جا چکا ہے لیکن لاپتہ افراد کی درست تعداد ابھی واضح نہیں ہے۔